ات رن و
٠ ۱
0“ص8۸89"ھ"۳۳8۷۷ھھ+0
لکوت الوری نٹ نے )
221
0 070
رسای کڈ
۰
|٠ ٌ 2 ۳ ٌ
شتن مو لن رض ۱د
ا ا لا ا ال را یی ڈو تو ٹپرک وجھکومفشسموود یہ ر کی ہی غیت ہم ہیور
' اللعم صل علی سیدنا و مولانا ۱
۱ ' محمدو علی ال سیدٹا و مولانا _ ُ
محمد کما تحبہ و ترضی لہ اللعم,
حور ممیت مات ۱
محمد و علی آل سبدنا و مولانا ٰ
7
4ے 1 کا سا فو
دن وگ سر ۸
ضا حادم رحب الدوری
۷ 0
ش تا ا ریس نال
کآابپت--- ور ون ا لک زورک کا سے سام 2- 4
(نحوث الوریی بثیت تراخؤ
تمزیں_ (صاتچزارہ) مر جپ ایر وری
سن آمیفن۔۔۔۔۔۔۔۔ ربچ الاول ےا۱۳ھ ر بولالٔ ۹۷٥۱ء
سن طباعت۔۔-۔۔۔۔ہ رج ال ۱۴۱۸ھ بر اگست ے۱۹۹ء
یرت وٹ وری اکہوزنگ سنٹر'وارا لعلوم
ضیہ ٹیرے رر شرف (اوکاڑہ
پروف ربڑنگ---- مولاتا عافظ مر اسر اللہ توری
مفتی حجرلطف اللہ نوری اش ری
٭تجمعسميي سا شرکت رش 27 لامور
اث
ےسصط لت فی ای
+7 سے کے تے جب
0 این حزب ال رع ن' دارالعلوم نیہ فریدیہ بصیر یور شریف (اوکاڑہ)
نا ضیاء الثرآن پیل یکشن زی جن روڈ“ لاہور
ںا لہ اور“ مر ورور ہو ' و سی روڈ' لاہور
ں کہ اشرفیہ“ منیڑی می کے“ لع ہفوبر
تہ فو رضوے؟ گھور شیر رو “غاہر رہ ا ا لاہور
کیہ فوری؟ چوک لوہے والا گیٹ' نزد دربار باپا سے شاوٴ قصور
ْ
ْ
اك زِككَ یہ
ولا روک را
٣یصت نک لہری
مق
وھ شا نایا
گم ا 5
و ینکیشتکنڈرکف ان زرا
شمٰ (مو لان ٹھیڈنٹا بن فرری)
ا کرت فوث اعلم رض اعد
نرانوں کے سان جن گوئی
سعلی مشخل
. الہ جات
وف اور کیٹ تہ رمصطذ
وٹ یک یگکرامتٴ ھی کا مج زہ
اولیاء امت مرے
مقام فوٹف اعم یابت رسول امظم
؟ورفعنالک ذکزک'' ۷ہ ساے تھ پ
فور زائی ے یق
کل زار فارب
صحخرت مولع یکرم الند وچمہ
سید نا خواجہ اولی قری ای
امام من کعری لی
رام سن مع ری ایی
خرت جیند بند ابی رس سرہ العزی:
ااوبکربن ہوار بلافی علیہ ال رم
شب ولادت سید عالم سز کی جلوہ افروزی
اخیا ءکرام کی بثارت
برقم مصعفی علیہ ایت والٹنا
اظمار دی
قررت الیہ کا وص عط
گی الد ین
بی
قل مامت
گفت" ا وگف تہ اللہ إور
اج رکام
کیا دا نیا کرا مکی تریف آوری
آالتھیں دے دے کےک لاہ ے' پ٢ ہے تھے
یی
1 قوت مشاہرہ
علق کی وہسعت
آ کوئی شل نہ ڈھوکن دی
7آ حقیق کات میں پا کا
"قرب ما
١ مقام قد
آ ار ت کل
ا پندالول خراجہ رین نوز قرس صرہ العزی: کا صرجانا
آ ہفت باپ فی گے شر قرس سرہالعزی:کااطدار عقیرت
رسب خلق تم
سرت غوٹ انم
دن پر ککھی نہ بھی
کر تکرامات
رن زم کر
مضور مزلم کے والدین زندہ ہو گئے
مور مم نے ککری زندہ فرادی
فوٹ اعٹ مک یکرامیت سے شفااور زندگی
مکی ز نہ ہوگی
مل زم کی
عردہ زنرہ ہوگیا
مم
تر افرادکی عاعت روالی
تام ولات
رفعت زکر
الہ جات
11
الد ارک و قالی کے وہ وب پنرے جنییں اس کائنات میں خصوضی
ظ ت٤ شمرت اور متبولیت لعبیب ہوگی اور جنیں اللہ تعاٹی جل و علا نے اچ
پ سے نواز رکھا ہے ان می محبوب انی قطب ربانی“ شمباز لامکالی سیدنا
مم جیاون اکا مقام و مرحبہ نمایت متاز ہے-۔---۔ آپ لی و روعالی
ُِ حور فور سیر عالم حضرت ام لی ' مجر مصطفی علیہ التحۃ والشنا کے لفت
فور نظریں---۔۔ ہق حضور کیاکی آپ بر خموصی شفقت اور نہ
ی رم ے کہ آپ لن صورت ر برت اور جھملہ کالات ظظاہری و
١ص حور لیے کے اب در وارٹ اور مطمرائم یں۔
١پ نے اجاع دی میں زندگی بب رکی اور تصوف و طریقت اور شرییت
7 گے ری سے 30-۔-۔
آ پکی زات ستودہ مفات پیان مصطفوی کی این اور ال کی جائب سے
لی کی حیثیت رکھتی ہے۔ آ پک ی کرات دراصل ور سردر کات علیہ
والصلوات کے مجزات ہیں“ جن کا طمور آپ ف پگ کے اڑنے فرزند اور
اید خوٹ اعطلم لاک مبارک ہاتھوں ہوا۔
" پپ کے انی اوصا ف کو برنظر رت ہو ۓےگذش سال ربخ الاول شریف
س1
((۴۷٤ث) میں ”فور الثییب' کے لئ مضمون کے بیٹا نے سی غوٹ اعشم فلنكنڈاگی
لی نہ سے تعلم چتاگیا اور مضمون؛ طویل مقال کی شل اخقیا رک رگیا۔--۔۔ سے
ا بکمالی صورت میں جن ںکیا جا ربا ہے۔ آغاز جس بیرت فوع کے عنوان سے آپ
کی تناک حیات طیبہ کے چند پھلو نمایا ںکرن ےکی سعاوت عاص لکی ہے جن سے
بخولی اندازہ ہو ںا ےکہ آپ صیرت وکردار اور فضانل وکمالات میس اپنے چ دکریم علیہ
اتید النسلیم کے گس یل ؤں۔
ہ کتاب صرف اتی ابل ذوقی کے لے سے جن کے لوب حظمت اولیاء اور
محبت غوث الورکیٰ سے مملو ہیں اس کے مطالعہ سے اشمیں ابھائی علاوت اور روعائی
طراوت ذعھیب ہو گی۔ان شاہ اللہ تعالی مداکرے“ بارگاہ فوثیت ماپ میں ہہ پریہ
عقیرت شرف قولیتر,ے نوازا جاۓ۔
اللہ تعاٹی بل و علا؟ رسول اللہ فا کی تبتقی خلا ی اور اپنے متبول
رون محو ا دنا فوث امع مکی عبت و حتیدت اوس کک و جن
کی نف مرممت فراے----۔امین بجاہ طہ و یس صلی اللہ علیہ والہ و اصحابہ و
علماء امتہ و اولیاء ملتہ اجمعین
ر حب ار وری
1, رب الآئخ 1418ھ
6ء امت 1997ء
تم
ایل بیت مصطلیٰ علیہ التحیة حیبص +۰
ا بن رحویت و محقولت ک جو مقام سرہ فوٹ اعم عرت چٌٍ
اور جیلانی بخرادی فقاو حاصصل ہے ا سکی شال خمیں ملتی۔ اکابر
یبر نے نہ صرف جلیل القرر القاب و اوصاف سے آپ کے مناقب و
مان فراے بلمہ عقیرت و حبت کے عالم میس آ پکی حیات منقدس ہکو
کی پکی صورت میں بی قکیا۔ آپ کے احوال و آمار اور یرت و
لو ہر انے کے ایل علم وم نے لم و نٹرمیں مزی نکیا۔ دنا کی بر
ای سارک دعگ بے درد ولاک
آ پکی ذات ستودہ صفات پ کت پائی جاتی ہیں۔ آ پکی شر ت کا
ای بھی فنفن النہار مب تہ آپ ۶ے ٣ھ“ ر بمطااقی ے*ا کو
ارس میں ؟ خر کیپیں) کے جنلی سام برکیلان ٹائی زرخصوبہکی
تی یف میں پرا ہوہے۔ من نے اس مت یک نام ہی رھی لھا ہے۔
رت تُ کے والر با کا مگرائی اإوصا مو کی اور والدہ ماجدہ ک نام ام
۸ 2 الچبار فالمہ بنت سیر عبد الد صوشإئی ے۔
١ پ وال کی طرف سے ضنی اور والد کی طرف سے کی نت
14
رھت ہیں اسی لے آ پک نیب الطرن سیر پچارا اما ے۔ ہام امر رضا
بریلائی رحمہ اللد تمالی فریاتے ہیں۔
قے سنیٹ یکیوں نہ ھی الدین و
اے خعترا جع مکرین ہے چشمہ تا
آپ 1 ولاوت' رت مراور وصال ے مخلقی ای نے خو ب کک
ے۔
ان بازالل۔ہ سلطان الرجال
جاءفی عشق و مات فی کمال
”بے شک آپ شسباز الھی اوز شمنشظاہ اولیا کرام ہیں۔ آپ عشق
می جلدہگر ہوئۓ اور کال عشق میں وصال فرایا_''
توف ایر کے اب سے مادہ مار ولاوت عشق' ے پ رر ہو
ہے جس کے عدد ے٣ ہیں اور ورت عم رکلہملکمال' سے خظاہرہے جس کے
تردا۹ إں اور مال عش نی صورت میں کل عدد ا۵۷ نے ہیں ج ار وصال
بٹاریں۔ ۔
قا رین ! خود بی تمور فی ہیے! جس بستی مقرس کا ظبور خشق میں
اور وصال مال من × ہو اس کے فضائل وکمالات کا انرازہ کون کا سکم
ای
یم و زیت
ابی آپ پچ ہی ےک والمد ابد وصال فریا گئغ۔ آپ کے :نا چان
صرت سیر عبد اللہ صوتی رحمہ اللہ تھالی نے پرورش فربائی۔ ابترائی ت٭لیم
ا یی زرگرانی اپنے مولدہی میں پائی۔ پ4ر۲۸۸ھ ر ۱۰۹۵ء کو اھارہ سال
00 37011 ئ9“
15 ۱
5 پفرار شریف بے اور جلیل القرر علی و روعانی تخصیات سے تیر
ُ. افقہ اور تتحوف کے علاوہ ویر علوم و ون می ںکمال پیا بای ۔ ساتھ ہہاتجھ
ایا ز: کے رشوارگذار عراعل بھی لے کے
۷۰ھ ر ے ۳ا ء کو علّہ برائمہ میں آپ نے ابی بھی تقیہ سے ملغ
پ ریہ کا آغاز فرایا۔ علّہ باب الازح مم حقرت جن ابوسعیر مخرٹی کا
اص نون نے آپ کے سی کر دا۔ بایان تکرب کے سا
رپ نے نررلیں' اقم وعظط اور عھی و گی اہنتمادو ما وکا کام شروع
ت نگان علوم شریعت و طریقت پوانہ وار آ پ کی خدمت میں آنے
1 ک یکی کے باععث بدرس ہکو وسعت د یگئی کہ ۵۳۸ر ۳۴ لا کو
رہ یابیہ کیل کو انا اور آپ کی نبت ے چامعہ تاور شور ہوا_
حضرت سہرنا 2 عپر القادر جلانی نے وعظظ و حلغ اور ورس و
گاج سلسلہ ۵۷۱ ھ سے شرو عکیا تھا۔ خظاہریی حیات کے ؟ زی سالش*
. جاری رکھا ال طرح آپ نے مت( *ی) سای تک مسلسل حفت
سے خدمت اسلام فرائی۔ لسانی جماد کے سا اع قلھی میدران میں
آپ ن ےگرانترر خدمات امجام دیں۔ آ پکی تصائنف ا و عام کے
7 بی خر راہ ہیں۔ 2 الپالی' فو الپ سر الا عرار' غنیہ
پینی اور قمیرہ خوش خصومیت سے قائل کر ہیں۔
ور زیائِ التاب
: خلت صاجزار, سر یر الع شماہ صاحب بگولڑوی رامت یرکاتہم'
رد سینا غحوث ١ ض 2 عپر القاور جیلای ٹڈ کے مور زانہ القاب
6
کے سلسلہ میں رھ فریاتے ہیں
”جمان سن و عحبت اور ارات و عقیر تک نیرنگیاں تیب اور ال
کی ریس بلاشبہ تخرافائی سرصدو ںکی ود سے آزاد ہوٹی ہیں۔ حبو بک ہر
ارا اور الس کے پر شوہ اندا زکی مناسبت سے حب اسے ایک نے نام سے
پا رکر تین قلب کا سامان فراہ مکرا ہے۔ نقرفات خوش یہ کی بنا یہ وٹیا کے
نلف حیوں میں اراوت منران غحوث پگ“ آ پکو نہ معلو مک ن کن ناموں
سے با دکرتے ہوں گے۔ حفرت شاہ نیاز بے نیاز شی نظائی برای رم اللہ
تال ی (م ۵۰ث )کیہ لش کہ .
شباز اامالی 'ظررپ لے
محفرت محبوب سعالی“شہ پیران پر
وہ سلمے اور مور زاتہ القاب جو صرف آپ تی کی ذات ے
خصوصس میں:۔
پل غوت انشم جل خوت پاک بل پیران پچی بل دح رج محبوب سجالی ٭
شا جیلان چ نغحوث صمرانی چ٭ میراں می الرین ج غوٹ الشخلین ج
مگیار عوسی وانے پی رج سرکار بفداد لہ شغشثاہ بف راد پل (نام و نسب ے۵۹)
مزائب
اکا اسلام بپ کے فضل وکمال اور فضائل و مناقب میں پیشہ
رطب اللسال رے جو آپ کے علو عرحبت سر ولاات ہے۔ حخرت سلطان
الند خواجہ متین الرین چچشی ابمیری لفقظۃتاجھ رشن میں آپ کے خالہ زار
بھائی سے جاتے ہیں بییں نقبت خواں یں :۔
امو “نظ م ۰ نورہدیی “مقار نی ؛ تار خرا
27 ۱
علطان دوعالم قطب عی ' تراں زجزالت ارض و سا
8 مگروا کچ پہ موہ رواں “دادیٰ تو پریں ئ ہاں
1 مہ عالم می الدی ںگیاں “ برصن جمال گشن ور
حفرت تچ عبد ال محرث ویلدکی رحمہ اللہ تعالی فرراتے ہیں :۔
از ا ڑل رادلییں۔-َ بہ لیس رہب راکابر ریں
اوت ور جملہ اولیاء متاز ہچوں چبردر اخیاء متاز
رت خواجہ غلام وی رتصوری وائم الحضوری رم اللہ تالی ہیں
ہیں ۔
: گی را وس آیاں کس غیت پا داہن مان
کے شرییس رامیان: 'ززنَد بیڑکرون کی آوکیام
ٹر گرامتی ہا او پزوں ہججزات مصفی
افارع زع ہوں زیر دی رو ترائر بخرا
: حضرت تچ اح ہ“شمیری علیہ الرحمہ ن ےکیا خو بکما ہے ؛۔
و ہسم اللہ منہ کن من اللہ
ْ اذ افنی وصفہ وصف التعال'
ک ٹرڑھے
آچڑے ےک مور سیرتا مو ضغم تی
گر سے باہرہیں۔
صفر ت ػخ تن یکر علیہ الرمہ فیاتے ہی ںکہ مناقب وکرامات
1 بن اس قرر ہ سکہ اگر انسان کین گییں نو عاجز رژں_''
18
رت جخ عبد النی عیرث وولودی علیہ ال رحمہ فریاتت ہی ںکہ آ پکی
کرامات ای می ااتعدار یں جیسے خفور پر پور سید عالم پا کے
مججزات۔
بے بڑے مارح عظام اور صوفیا ۓےکرام نے فربایا ےک شہنشار
بقدا ک یکرامات کا ظمور اس طرح ہو تھا جس طرح تیج کے دانے دھاگہ
یٹ جانے برجیڑی سےگرتے ہیں۔ ای ہی گے بعد دیکرے آپ سے
کرامات کا مور ہوہا۔ حطرت جج اح رسشمیرىی رح الد قعالی فریاتے ہیں :۔
تواتر خارقاتہ و استفاضت
وفاعت منہ فینا بالتوال
”پک یکرامات کامیالی کے ساتھ متوات ہیں اور ان کا صدور برابر چاری
سے
ولم بظہر لشیخ او ولی
کرامات و حالات بحال
”ای یکراما ت کی ول وج سے ظاہ نمی بہونیں اور نہ بی ایی علیم عالات
کا مور ہواے''
ر272 ظر آمزیں
سید غوٹ انظم ایی زات اقرس و اطلمرر ات یکنائیں ککھی ج
ھی ہ کہ ان کا شار خمیں ہو سکتا اکر ایک سال مم ای کاپ کاوجودی
تلیمکیا جاۓ نے بھی تج تک آپ پر یھی جانے وا یکتاپوں کی تیراو تق
ایک ہار کے لک ھک بن جاتی ےکر ایی بات نمیں عقیقت کہ آپ
پر ززارہا مضاشن ہر مال دنا ےکون ےکونے مس شائع ہوتے رجے ہیں"
! و19
کب اور ضاشین کے اس غیر موی چچوم میں ابی سن تکی میم
ٹر المتکلمین' رہ المحققین' زم القام “رت الطام صاجزادہ
رحب اللہ نوری ققادری دامت برکاقہم العالیہ کا ق لم اٹھانا مموئی پلت
ا لو سے جس کے لے آپ پر تضور سید خوٹ ام فتتای
ان ہن یہ انیس کاکرم ہے جھ دہ چاچے ہیں نجس سے جات ہیں"
چے ہی ںکمدا یت ہیں۔
قرت قبلہ صاجزادہ صاحب برع لہ العالی نے بے بناہ مصروفیات کے
مرو موضوعات پر مضائین و مقالات تلم بن فراۓ ہیں۔ مطبوص و غیر
اائیگ و ایم اور تبفات کی تعداد چدر: تک بیج گی ہے“ جو
باون کے اعقبار سے مفبوط اور وفع ہیں اور ال عم و فقل ے
شی وصو لکر ری ہیں۔ آ پکی تصائیف نے ائل نع کے ولوں میں
۲ پ کاقلم تقیقت رم ئم ان امور سے مرشح سے:
سان نین ترص عدہ تر و فوش یج “ککنہ ری مسائکل کا عرہ عل*
دی اور بے سا گی“ عبار ت کی دش * حوالہ چالت کی پہار اور
الو ۷ اار-۔ ابے اوضاف آپ کی صافف ۷ طو اتیاز
وپ نے اسی طرح راہوار ق مکو چلانے مس ممقیدی دکھائی لقن
تفر عاضرمیں امت مل بجن مسائل سے دوچار ہےٴ ان کے عل
ےآ پکی تصایف خودکغال ت کی مضنزل کک بای ںگی۔ان شاء اللہ
نیف اہنے عنوان و بیان کے انقبار سے اپچھوتی رکشش اور روح
20
پرور ہے“ نام ہی سے کام کا اظمار ہو ربا ہے۔ چنانمچہ آپ نے سبدنا نحوٹ
انم کی زات مس اکرامات سے اپے عق مکو ترکرنے کے لے ىہ نام
سجویز فرایا:
ورفعنالک کرک کا ہے سابہ جھ بر (حوث الو رک بیشیت مہ رمصطفیٰ)
اعلیٰ حخرت ناضل بریادی علیہ الرعمہ نے سید غوٹ اع م نظ
کی منقیت میں ہے شع رکلم :
ورلعنالک و ك۴ ہے سامیہ تجھ پر
ایل پالا ہے جا ذکراوناے تما
اس نیت علا کرام نے حضور سید عالم ٹ یکم دای ےی لعت
تھا حقیقت ایے نیں۔۔۔۔۔ اں سہدنا غوٹ پاک فففپڈنٹاکے وجور
مسعورکو نعت مچھا جاۓ تو اس می ںکوگی مضا نقہ خی ہو گا۔
رت صاجزادہ صاحب نے اس شع رکو بقیاو بن اکر نہ صرف عظرت
خوثیت اب للياکو اجار فرایا ہے بلہ اس من میں بہت سے مسا لکو
و انل و برائین کے لباس سے مابو ں کر کے ال طرییقت و ال تکی رجمائی
بھی فربائی ہے۔ کاب ابل شقن کے لئ لت خی رترقہ ابت ہوگی'
زا کیا عر ضکروں' ہاج کن کو آر کیا تا بکھو یہ اور اپنے ایھان د
ایقان سے حشقی کے م نکو آباد کیجیے“ موی تی ماد حیب الاعلی فک
اوسلہ غوث الوریی لے شرف قولیت سے نوازے آئین م مین
فشا اش فضوری
رک چامعہ نظامی, رشحوي “لامور
شوٹ الھک سیک تا
00٦
23
الد تماٹی بل وعلا نے جن تیم رجال دین سے احیاء و تججرید ین کاکام
ور جنموں نے عت اسلامی کی عردقی مردہ میس خی روح پچ وگی۔ الن ش
سے اہم اور جلیل النقدر نام سید نا غحوث اصشم النڑپکنۂ کا ے۔ آ پکی
منلاخیان تن اور رہ نوردان تعلم ومحرفت کے لے خظضرراہ اور ینارہ
آ پک ولادت باسعارت وہ جیلان ٹل 470ھ کو ہوگئی۔ ابد اگی تلیم
فرر بی اص۷ لکی۔ پچھراٹھارہ سا لکی ریش ۹88ھ میں اعلی تیعم کے لے
وک رر غکیا۔ یہ وقت اجب امام غزالی علیہ الرحمہ نے حول نشین اور
اٴ ریت تکی علاش میس مند تر رلیں سے لع گی اخقیا رکی ادر بفدادکو ٘ریاد
ای گویا ایک سر برآوردہ شخلصیت نے بفدا دکو چھو ڑا تذ اللہ تقالی نے تم
24
البدل کے طور پر ایک دو ری نادر روزگار بستی کے قروم محعشت لزوم سے
نفدرا کو شرف فرہایا-
طلاب علم کے لے آپ نے جن صعوبپنوں اور کلت ںکو پرواش تکیا۔
آ ج کالا نی ے لاکن * محلقی سے محلتی طالب عم بھی ا س کا تصو ر خی ںکرسکتا۔
بفرار آۓ کل انی چالیس دیار تھے جو وتقت رخضت والرہ باہر؛
نے عثایت کے تھے۔ ہہ عنظمر رق مکب کک ساتھ دبتی۔ آخ نت مزددری
کرکے قوت لابیھوت عاصل کرت رہ گگ می اماک میں کسی دو مر ےکم
کے لے وقت پیالنا بھی ممکن نہ تھا آ خر فوبت فاقوں کک جا کیئی ۔۔بھی درخضوں
کے ہے یلو او رر ہنی بل لکھاک رگزار کرت اد ربھی الما ”کہ آپ طلاش
رزقی میں نے اور وہاں پے سے موجود عاجت مند لوگوں کی ضرورت ۷ا
احضا سکرس ہو نے والیں لاٹ آتے اوربیوں ابطرائۓ تیم بی سے کر
اىیار ب نکر ویوٹرون علی انفسهم ولوکان بہھم خصاصەکی می تی رہل
گی اسی اش الیک باز یوں بھی بواکہ جو ککی شھرت او زفاقو نک کڈت *
سے کزدری اس عد تک بڑ ھگ کہ بقداد کے سو الریحانیین کی صچر
ٹلاسمین “می آپ لیٹ گے خوداپناد اقعہ جیا نکرتے ہیں:
رت فاقہ سے ہیں محسوس ہو ماکہ اب موت آتے ہی وا ی
ہے۔ایں دو ران مچھ میں ایک نوجوا نکھانا لن ےکر دال ہوا ےکھانا
کھانے لگا نے مھ بھی دکوت دی۔ میں نے اکا رکیا نے اس نے تم
دنک رکھانے کے ال بیو نواس یو دق مز رت کے ران جک
دوران اس نے تارف 8 ھا۔ یں نے کما جیلان کا رچۓے والا
25
بوں۔ اس نت ےکما یس بھی وہیں کا رے دالا ہوں۔ یی بای یہاں
معبدالقادر نائی وجوان کے لے آیا ہوا بے' اسے آپ جاۓ
1 ہیں-- یس تن ےکما دہ میس بی ہہوں..۔ مہ س نکر اس کا رنک متف ہو
گیا۔ بای کے ساتھ مزرت خواہ ہو اہ آ پکی والدہ نے آپ
ا کے نے اھ رییار یچ ڑتھ. تن دنع تھے آنپ کی خلاضی شش ہوں
اور جک ےکھان ےکو بتھ نہ مما۔ نار اسی یں سے بپکتھ یی خر عکر کے
بر کھانا خریداجۓ ادر اب میں آپ کا ممان ہوں۔ چنانچہ آپ نے
لق ہکھانا اور بتھ سو نا۱ سے عزابی تک رکے رخصتگیا۔ )١(
یہ رم می سے ایک ریز اپنے لئ رکھااور اتی سب کاسب
ان درویٹوں میں تقسی کر دیا جھ رزقی عطا لکی علاش مِ معھراؤں
اور جنگوں میں رگ ران ھن پچ را نے ریڑے ےکھانا خریرااور
غمریوں'مختاجو ںکوجٌ عکرکے ان کے سا بی ھک رکھایا۔ )٢(
اللہ اکبر... ٹم خواری' دلداری اور ایثار کاىہ عاگ مکہ تخ مد سی
ا شنائی میس تمااہنے لے تر جک رباگوارا کیا ا یک نیّروں'ررریژل
اود بخاجں می خر خکرریا۔
1 دوران تخلیم آپ نے ہ رع مکو ما ہرین فع اور پاکال اساجذہ سے عاصحل
اد راس می ارت ٣ او رکم دتگاء ب راگن
ماہردوریاضت ۱
۱ تعلیم سے فرا خت کے بعد آپ نے خلوت انی رکیا۔ مجاہرات و ریاضت
26
اور فف س کش مس بدی جناشی اور بلند بھتی کے ساتہ سلوک و مرف تک ای
مناز لکو لے فرایا۔ جن ابو فذح ہرد یکامیان ے:
آپ بھی سال تک عراق کے جنگھوں میں مرا نوردی
کرت رہے۔ میں آ پکی ندمت میں چالیس سال تک عاضررہا۔
ای ددران آپ پیشہ گت کی نماز عشاء کے وو سے ادا فرماتے۔
آپ ہمہ وت باوضو رجے۔ جب بھی وضضوکرتے اس کے بعد دو
رکعت ففل اداکرتے۔ عشاء کی نماز کے بعد اتی خلوت گاہ میں
تشریف نے جاتے او رک یکو بھی وہاں جان ےکی اجازت نہ ہو تی تام
رات و عبارت رت ۔ طلوع کے وقت اہ رت ایک وقعہ غلیفہ
وت را تک زمازت کے لے حاضرغیزمت ہواگزاے بھی ٹچھرے
لے بارالی نیب نہ ہو گی۔-"(۳)
اس دو ران راو مکل چد رو سالن عشا ۶کیا فماؤ کے بعد ایک پاؤن
ہٗکھڑے ہوکر حزاوت قرآن ششرد کرت اور ری تک قرآن ید خ مکر
لیت ۔ تض اوتات چالیس چالاس دن ج ککھا کو چچتھ نہ میس راد ھرونیا
اپنے حسن دتمال اور دل فریب رگینوں اور خواہشمات کے ساجھ لجھانے
آئ یمر مابت قدم رہے۔گیارہ سال کک برح بفداویس مو عبادت رہے۔
آپ ب یک دج سے ا کا نام برع ھی پڑگیا۔ (۴)
ای زمانہ ریاضت میں ایک باد الا بھی ہو اکہ آپ برہنہ پا مرا یش پھر
رہے تھے۔ پاؤوں می کاٹ کت سور جکی عدت اود مو مکی شردت سے
نے ازع از یس عن تھے کہ ہے ہدش ہو کک لوکون نے عردہ مج رکر
27
ایی ون فی نک تار یی ۔ نل دی جار اتاکہ ہش آگیا۔ (
''گویا اللہ نقائی نے آ پک حیات فو خطا ران
1 ذہد دی اور تعمی بل جس اس مقام پر فئ تےکہ آپ اپی ذات'
اولاداوال ورولت گی بیبت ہے بے ناز ہو گئے_ نود فراتے یں:
: ہا . ماواد قط مولود الا واخذاتہ على بدی وقلت ھذامیت
فاخرجه من قلہی اول مایولد۔(٦) ۱
نمنمیرے ہاں جو بی بھی پلرا ہ٭]'اسے ہاتھ جس لےکر اپے
: آآپ سےکتاوب ھردد ہے۔ اس حطر ولادرت کے ذقت سے بی ال
۱ کی محبت دل ے ثال ریا_ '" و ا
٦۸ر اس وعظ کے او قات میں صاجزادگان مم ےکوئی فوت ہو جا٣ 2
موقوف ےکر اور پر ستور سللہ وعظ وارغار جاری رکھتے۔ جب
ٌ وع دیے کے بعد جناذہ با ہلایاجاج ت2 آ پکریی سے اتزتے اور جنازہ
گاے۔ے ۱
1 آپ اس فلفہ پر کاربند ےک جان' مال ' ادلاد یھ بھی ابنا خییں سب
اھ کی طرف سے ہے۔ با رگدالی می مر کرت
۱ یارب کیف اھدی الیک روحی وقدصخ بالبرھان ان
الکل لک(۸)
”رادافو اش ابنی دو کاہدیہ ٹین یکروں ؟ عالاککہ سب بک 7
1وے۔“
28
مزر وع وارعّار
خاہری دہاطنی علو مکی تیبل کے بعد آپ نے درس و زرل اوروعظ
دارشادکی من رکو زیت نی ۔ آ پکی مجلس وعظطا میس ستزستزبرار ا فرا دکائع
٭و9۔ (۹) ہف میں حین بار جح ہکی گج اور من لکی شا مکو یر رسہ مس اور انار
کی گج درگاہ عالیہ یس دعظظ فرہاتے۔ (۰ا) جس میں زندگی کے تمام شہوں
اپ رکے ان قان شرک تکرتے۔ بادشاہ و زراء اور اعیان لت
یاز مندانہ عاضر ہوتے۔ علام وفقمام کا جم غفیمر ہوک بیک وقت چار ار مو
علماء تلم“ روات ےکر آپ کے از اذات عالیز لپن ددرت )١( آپ کے
فرمودات ”ازدل تد بردل ریزو“ کامصراق تجے۔
عبدانن مرث دبلودىی ر قتطراز ہیں:
۱ مل آنتفضرت پرگز از جماعت بەودونصاری وامٹال ایثا ل۲
بررست او بت الام آور ونرے وازطوا تفگ عصاة ازتطاع
طرق دارباب بدمحت وفساد درن رہب واخنقا رکہ جب ی شر پر '
نمالی نبورے (۱۲)
ددرت چک یکوئی عفل اڑسی نہ ہوگی۔ جس میں بیودی'
عیسائی اور دمگر خی رسلم آپ کے دست مبارک پر اسلام سے مشرف
نہ ہو ہولں اور رام سے پڑگردار ڑاکو' بد گنی برن مہب اور
ہق ور کن( کے جاتب نپ تی
اونگ مرا حخوی ترار زوش ۵)۴( توق
وطرارت' ورغ' چمار' و ' اتغفار' اخلاص“ خغوف وریاٴ 22 واٹع؛
29
رصق“ ز ہد انا عو رضا از“ اجاع شرلو کی تقلیمات اور
مر وف اور تی عن امنگر کے آئیئہ دار ہوتے۔
ھرانوں کے ساتنے من کوئی
ایت فو اعم ن ےگ علی طورب محروف انا زکی سیاست میس حصہ نہ
آپ ساس تکودیی سے جدانیں مجلھتے تے۔ بی دجہ کہ آپ اپے
اع صنہ میں زبائی وعظا و تلقین اور ند و لصا پر اکتفاء نمی سکرتے تے بلہ
1 لمعروف اور نہی عن المنک رکا ربای فربیضہ سن وخولی امام دی
سے اور تمرانو ںکی آگھموں میں ہیں ڈا لک رکمہ می کت رہے۔ آپ
۸ سے سن وصال ۵۱۷۱ھ تک ممترسال انی حیات ظا ہری میں بخدا دکو
چپ ین فوضات نے لولاؤۓے رےے ا اجّاءٹل درخ زیل باج غلفاء کا زمان
ك تے دیگھا: ۱
ٰ غلیفہ مستظہرباشہ ےھ ٥۵۱۳ھ
خی شر پالڈر ۷۲ء ۲٣ ۵۲۹ھ
غلیفہ راشر باللّہ ۹ھ ٢ ۵۳۰ھ
خلیفہ ضف بالر ۰ء ۲٢ ۵۵۵ھ
خلیفہ مر باللد ۵ھ ٢ ۹٦۵ھ (۳)
اس دور می سججوتی سلاطین اور عباسی غغا مکی بای مکش اپنے حردح
پددیی۔ شورش ' نہ اور بابھی افتاقی کے اس زمانے مس ححضرت چ نے وعظ
گی رکے زر یج محبت داغوت کادرس دیا۔ لوگو ںکو آ خر تکی طرف ۶ج
30
کرت 'حب جاہ ومال' دناکی تقیروجذیل ' نفاقی ' ریاکاری ٴ فض وکین کی
غرمت اور عقیدہ آخرت ' دنیاکی بے اتی یمان پہ چچنگی اور اخلاق کا لکی
ایت پر زور ریے۔ آپ ام وق کی مفلق پرواہ ن ہکرتے اور ن ہکبھی ان
کے دروازے >> جاے۔ آپ عمرانوں کے درباروں میس جٹن کو فقرام کے
لئے ای دکی طرف سے بمت جلد نے والی سزا او رگرفت آرار دسی- )۱١(
آپ سلاٹین وقت اور كام کی مصداحبت اخحقیا رککرنے والے مکاری
درباری علاء دماح کی بے عحد غرمت فریاتے۔ ایک موقعہ پر آپ اس طبقہ
سے گوں مخاطب ہو ۓے:
اس عم ول میں خیاجتکرنے دالوا تممیں ان (حکام
دصلاظین) ےکیا نہست ؟ اے الد اور اس کے رسول کے و تو
اے بندگان دا کے توق خغص بکرنے والو: خ م کہ خلم او ر کے
ناقی جلا ہو- اے عا و١ اے زاپرواپارشاہول اور رداروں
کے ےب تک منافقن بی نکر النع سے دنیاکامال دمتاع اور ا سک
شموات ولزات لت رہو گے۔ مم اوراں زانہ کے ا ٹربادشاہ اللہ
تعالی اوراس کے پیروں کے متعلق نلم اور ناشن بے ہہوئے ہو۔
اے اللہ ! منافقو ںکی شوکت و ڑوے ا نکوزل فا نی ٹونق
وے ان ظا موں کا قع تع فرما اور ا نکی اصلاج فریا“یا زی نکو انی
ے پا کگکررے۔ "(۵ا)
امراء اور حکام وت کے بارے میس آ پ کا روب خمایت اط تھا۔ الو
عبد اللہ بن خ رضحانی مو صلی میا نكرتے ہیں:
31
.مم تیر سال خر تکی خدمت میں عاضررہ۔ اس طول
٠ حرصہ بس آپ کے ناک اور عنہ سے ہم لت اذر آپ کے پدن
: مہارک پرککھی یٹ میں دنکھی۔ ولاقام لاحد من العظماء ولا
. الم بیاب ذی سلطان ولاجلس علی بساطه ولا اکل من
: اع آپ نہ بھی یی دنا داز کے اختقبال خ سلکیڑنے ہونے ۶مھ
بی حاکم کے دددازے پر گنن ہکبج یکسی عا مکی مند پر ٹیشے اور
' نہ ان کے دسترغوان سے پں ھرکھایا۔ آپ ا گناہ تقو رکرتے۔ اگر
1 بھی خلیفہ یا دز آ پکی خدمت میں عاضر ہو آپ ان کے
۲ آنے سے لے ا ھکر دولت نان میں تطریف نے جات ناک ان
ا کے نے انان ڑے۔ جب وہ اکر ٹہ جاتے و آپ باہ رتخریف
ْ لاتے۔ آپ ان سے خخت ورشت مہ می ںگفگگو فراے اور وعظ
وشصیحت میں النمائی مبالہ سے کام للیتے۔ دہ لوگ آپ کے پاتھ
چوتے اور مودپ ہ ھکر عاجئی سے آ پکی ملس میس یھت اگ رکبھی
خلیضہ وق کو خط کین کی فنوہت آتی تو یوں تر فریاےّ: عبرالقادر
ہیں فلاں کام کا عم دبا ہے اور تیرے لئ یہ عم بھالانا ضردری
ے۔“'(٦ا)
آپ ام یاعردف اور تی عن امنگر کا فریضہ اداکرتے ہو ۓ تکرانو ںکو
یلاخوف وخ رجعمیہ فماتے۔ علامہ بن مھ عطبی ر قنطراذ ہیں:
کان یامربالمعروف ویٹھی عن المنکرللخلفاء والوزراء
والسلاطین والقضا ة والخاصة والعامة یصدعھم بذالک علی
32
روس الاشھاد وروس المناہر وفی المحافل وینکر علی من
یولی الظلمة ولایاخذہ فی الله لومة لائم (ےا)
اپ نام وزراء' سلاطین ' عودلیہ خواص وعوام س بکو
امریالمعردف اور تی معن الگ( فرہاتے اور بڑی ححمت و بر ات کے
سا بھرے مع او رکھلی عحائخل وبچااس میں بر صرمنبرعلی الاعلان
ٹوک رہیے۔ جو شف سکسی نال مکوھاسم ہنا اس پر اعتزا ضکرتے اور
الد کے معالمہ میں اص تکی پر داد ہکرت"
ایک مرج خلیفہ فی لا عراللہ نے ابو الوفا کی بن سعیدر ا لیے خالم نس
کو قاضی بنا دیا جھ ابن المزحم الظالم کے اقب سے مور تھا۔ آپ نے -
بر سرمنبرخلیذ ہکو سید فرب ی:
× ولیت علی المسلمین اظلم الظالمین ماچوابک غداعند
ر الا اڑکاارا سیق
ہعتم نے مسلمافوں پر ایک اسیے شخ سکو حکران بنا دیا سے جو
اظلم الظالمین ہے ۔کل قیام تکو الد رب العا می نک دکیاجواب
دوگے؟ تو ارحم الراحمین ے۔"
خلیضہ یہ نکر مر زہ براندام ہوگیا اس پرمگرمہ طارکی بوگیاادر فو راس
یکو عدد ہے مھزو لکردیا- (۱۸)
ایک بار آ پکی خدمت میں لوگوں کا جم خی رتھا؟ خلیضہ ستجد پالڈد
الو لنطٹر اوسف حاضر رت ہوا اور بت چا ہی۔ سا ىی سو نے کی
اشریو ںکی دس جھیلیاں جذ رکییں۔ آپ نے فرایا نے ا سکی ضردرت نمیں
' لے افار کر را فیف کے نے مد اضرار بر آپ بے در
ا ں اٹھاکرا نکو نچ ڑا اذہ خون نے لگا۔ آپ نے ف مایا ابو انف رتیں
: سے شرم نہیں آکی لوگوں کا خون ب کر کے میرے پاس نے آ ا وت تن
ظر دن ھکر خلیفہ بے ہوش ہوگیا۔ آ آپ نے فرمایا ال کی عز تکی عم اگر
گی رسول ال صلی ال علی سکم سے لی قرام ت کا تزاء ہیں
ان کے دتایماں کت ککہ غلیفہ جےگھرش داغل ہو جا- (۱۹)
کی غیفہ سد باللہ نے ایک بار آ پکی خدمت میں عو کیا۔
٦ ع قچی کے لن ےکوئ یکرامت دسکنا اتا ہوں فا یکا ایا چا متا ہے ۔ اس نے
ائیبپ۔ اس وت عر اق میس سیب کا موم نہ تھا۔ آپ نے ہایس پاعتھ بلند
لاس میں دو زہ جیب آگے آپ نے ایک مت دکو دیا اور دو را خو کاٹ
ثثایت خوضبودار الا۔ ج بکہ تد باللہ نے سیب چچرا اس می ےکیڑا
اس نے بوپھاا ںی و بکیاے۔ فمایارے ابو النلفر وو سکو ظ کا
' ال می سلکیڑے پٹ گے۔(٢)
کی مناخل
ا آ پک پرری زندگی اپنے چ دکرمم علیہ الیلوا ۃ واصلیم کے فان
علموا العلم وعلمو ٥ الناس'' )۲١( (عم پڑھو اور پڑها) ے عارت
ی۔ توف وولایت کے ھتہ مھ ی پر فائز ہونے اور خلق خر اکی اصلاح
یی نیفدت کے ادف وزیں ورای اور گار اقم ا
اپ نے نہب ال سنت دجفاعج تکی نصرت دمایت می تقریہ کے علادہ
34
درس وتررلیں اور نیف و تلیف سے بھی کام لیا۔ آپ تہ ملف علوم پا
درس دتتے اوراس کے لی باقاعدرہ ٹائم حبل مقر تھا
اک اور پیل پ یرت پا پت ارت ال او تو سے
اسباقی ہوتے۔ خظررکے بعد جو ید و قرات کے ساس ق رآ نکری مکی تعلیم ہو تی۔
مزید براں اف ءکی مشخولیت شی (۲۲)
آپ می تے مجن چاروں فقی راہب ( تی ؛ شاف ؛مای ؛ علبلی) میں
فزیی ریےٴ (۲۳) بالوم شافی وی جرہب کے مطابق فنڑے ہے“ علاء
عمق آپ کے فی پر تچب ہوتے اور بڑئی تحری فکرتے-(۴۴)
ایک دفعہ ایک استختاء آیا۔ ایک نف نے مکھائی ےکم دہ
ایی عبات کرے گا نس میں بوشت عبادت روۓ زین کاکوئی
دو را شس شریک نہ ہو گا درقہ ا سک بیو یکو قین طلاق “ علاء
7ت رت زدہ رہ مگ کہ ای کون سی عبارت ہو عکتی ہے جس میں وہ تھا
عباد تکر دبا ہو اد رکوائی دو را شف اس یل شریک نہ ہو۔ جب ہے
اتنام ضرت چ کی عدمت میس آیا ت آپ نے فورا برجتہ فرمایا
ای ننس کے لے مطاف خال یک دیا جا اور وہ اکیاا ا کت کے
مات چک عم لکرے۔ علاء نے اس جواپ پر داد شسین دگی- (۲۵)
ماشہ طواف وہ عبات ہے جو ببیت الد کے ساتھھ مو توف سے اور جب
مطاف فا یمکردیاگیا کوگی دو مرا نس اس وقت شریک عبادت نیس ر ہے گا
اودریوں اس شف سکی عمم پہ ری ہو جائ ےگی۔
2 موق الدین این فدامہ آپ کے تر رڑیی اشماک کاعال یوں بیان
35 ۹
1 رحلنا بغداد سنة احدی وستین وخمسعمائة فاذاالشیخ
: اعبدالقادرمماانتھت اليهالریاسة بھاعلما وعملاوا۔تفتا ءکان
یکفی طالبِ العلم عن قصد غیرہ من کثرة مااجتمع من
العلوم والصبرعلی المشتغلین۔(٢۳)
. عم اھ میں بغداد حاضر ہوۓ ا وشقت رت 2
ٰ عپرالقادر جیا ی کو ۶ عل' اور فزی نوڑی کی می رای
: عاصل تھی۔ آ پک ذات میں جو متمدوعلوم ددیعت کے گے تھے
آ ور علم حاص لکرنے والوں پر آ پکی شخقت کے باعح ث کی طالب
آ عم کا آ پکو چھو ھک کی دد سر ججلہ جانے کا سوال ہی پیدا خی
پو مھا
حافظ این عحباس فرمائے ہیں:
” ایک دفعہ می اور مال الدین این جھ زی آ پکی مجلں
: یں عاضر ہوے۔ تقاری نے ق رآ نکر مکی ایک آیت اد تکی۔
ا آپ نے ا کا میادہ تفیسری قمات یان فا یں ھرے
ا اسفسار پر ان جو زی نے با اکہ سے ان کاعلم ہے۔ پچ رحضرت نے
1 ایل اور وجہ یان فرمائی' این جو زبی ن ےکا بے اس کاعلم نہیں
یں مى آپ وش قذ مات مان فراضجں اور پر3جیہ ے
ا ال کا نام لیا۔ ابین جو زی نے ان ایس تفیری قوج مات سے انی
لاعلصی کااعترا فکیاادر آپ کے ا تحار اور وسحت صلی پر دنگ رہ
36
گے اىی اشاء میس آپ نے فرمایا “اب جم قال سے عا لکی طرف
آتے ہیں پھر فرایا لا الہ الا الله محمد رسول اللہ لوگوں مل وہر
وا فطرا بکی بجی بکیفیت پیدا×وگئی جج بک این جو زی نے (شرت
عال سے) اپ ےکپڑے بپھاڑڑالے-''(ے۲)
سیدنا نحوث ٹف ام ااپنۂ نے عر بھردنی علوم کی تروع
واشماعت کا بعر رکا مکیا۔ ا و رحب کی جلندی کا راز
مز دا پت یں" فرماے ہیں :
ڈرشٹت العلم ائت اک کی
ونلت العد من مولی_٘ الموالی (۲۸)
میں عم پڑت پڑ ھت قغیت کے (اعلی) مقام پر فائز گیا اور تام
۱ ایز دی سے مل ے ابد یعاد تک پالیا-
اجاع شریجت
سیدن نحوٹ اعم اپپنۂ نے اپنے نان جان سید نا مجر مصعفی ملک کی
اجاغ ادر پیردیی شں ای ام زدگی رین وہ چاٍل صویُوں اور نام نماد
پیرو ںکی طرح طریقت و شریج تکو بدا نہیں مھت تے کہ ا نکی نمس راہ
تقصوف وط ریت کے لئ شریعت مویہ پر گامزژن ہو نا ضردری ہے۔ بی راس
ج ےکوئی خر کار یں آ پ کا مان ے:
کل حقیقة لاتشھد لھا الشریعة ھی زندقة طرالی الحق
عزوجل بجناحی الکتاب والسنةٴ ادخل عليه ویدک فی
37
: پدالرسول صلی الله عليه وسلم ٴاجعله وزیرک ومعلمک )۲٢(
: رم تق کی ش رات جن نزک تالاح ھن ال
1 یی پارگاہ ین کات وسطضت کے دبدرروں کے ساتھ جو پرواز رہ۔
٦ را غر ار ری میں اں رح داغل ہ وک رسو لم ریم کے پاجھ میں
تیرا با ہو آقاعلیہ السلا مکوابنا ربنم اور مم بنا نےے''
آپ ارشاد فراتے ہیں:
ترک العبادات المفروضات زندقة وارتکاب
المحظورات معصیة“ لاتقط الفرائض عن احد فی حال
٦م الاحرال۔(٣۳)
: فرضی عبادا تکو تر ککرنا حا ر بے دی ے اور محصیت
کا ار ما گناو تے ۔ کسی فحفس سے (شری ط ر کے کی ای بھی
عوال می فرائل ساط نمیں ہوتے۔"
ایگ اور مقام پر فرایا:
اتبع الشاھدین العادلین الکتابِ والےنة فانھما
پوصلانک الی ربک عزوجل۔(۳۱)
دوگواہ عادل کاب وحن تک اتا ع کر وکی و گلہ ہے دونوں
کے الد نالی تک پچتادین گے۔*
خیزفرایا:
کونوا فی جمیع امورکم بین یدی رسول الله صلی الله
عليه وسلم مشدودی الاوساط تحت امرہ ونھیه واتاعهہ۔
38
)(۲۳۲)
اپنے غام کاموں میں تضور پل کی بارگاہ سے دایست اور
گمرشستۃ ہو جاؤ اور امردتی کے تام امات می اتی کے ٣بح
فان رہوے''
ایک ادر لس میں آپ نے اس تقیقت کایوں اظمار فرایا:
من لم یتادب بآداب الشرع ادہتہالناریوم القیامة(٣۳)
اواب شریج تک پاسداری 20 ای روز
ات کی آپ ہے )رب مک از *
اتا شربیت کا یی دہ جذ یہ اننس کے مطابق آ پکی زندگی کا ہہ مھ
ررہوا۔ خود فرماتے ہیں:
وکل ولی له قدم وانی
ا ور انی بدر ۔الکمال(٣۳)
”ہرد کا نمی مھ کاقؿ ہو ہے اور ہس (اپے ناناجان)
آمان یلت کے بدر کائل نب یکریم صلی اللہ علیہ و سلم کے نقثی
ندم یر گامزن ہوں_''
آپ پر یہ حقیقت متشف ہوگئی شی رات معیار ے اور خلاف
شرلیقت پر ریہ خیطا یبھیل ہے آپ فراتے ہیں:۔
فان انخرم فیک شئٔ من الحدود فاعلم انک مفتون قد
کان فارجع الی حکم الشرع والزمہ ودع عتک
الھوی لان کل حقیقة لاتشھدہ الشریعة فھی زندقۃ۔ ر۵
39
۲ ”گر عدود اٹی (شریی احکام) یس ےےکولی عد ٹوش ہو ل جان
گر تم نتنہ مس ججلا ہو گے ہو اور شیطان تماردے سا ھکھیل رہ
ہے لی الغور شری تکی جاب رجو عکرو اس مفبولی سے ققام لو
ا خواشات نف سکو تر کک دو ایل کہ خلاف شریجت ہرام
آگئڑے۔>
ور مکی کال اتباع 'علم ران اور تید شی نے آ پکو اس مقام پر بنا
اہ تق دبا ' نر و خلت اور امام تی دکید شیطائی یم اتی ک۷ کہ
اہ وگیا۔ چنانچہ آپ کاارشمادے:
ْ ”ایک ہار میرے سان تیم فور ظاہرہواجنس سے آسمان کے
7الارے روشن ہو گئ۔ اس سے ایک صصورت ظاہرہوگی اس نے
١ ۷ا۔ یاعبدالقادراناریک وقد احللت لک المحرمات"
: اے عبدالقادر یس تارب ببوںل اور نام تحرمات تھ پر ال
ہوں۔ ۲س ےکا اے ھدود وقح ہو جا۔ ب ےکنا تھاکہ وہ ور
١ ! ری سے بد لگیا اور صورت دعوال ی نگئی۔ ایک آداز آگی۔
1 اے عبدالتقادر اپنے ع مکی وجہ سے جھ سے پ گیاد رنہ اس طرح
1 میں مترنامور صوفیو ںک وگمرا کر چکا ہوں۔ یں ن ےکھا عم وچ ہے
یہہ من یک فنل ....لوں نے پ چا ور آ پک
بے پت چلاکہ ہہ حطان ہے۔ فرایا۔ اس کے ىہ کنے سےکہ ٹس
ا نے تام چیزو ںکو تجمارے لے علا لک دیا۔ )٦٣(''
پچجت پک
40
ز ک دنت ری
رسول الش صلی ال علیہ وس مکی تقلیمات پر مل اور اجاغ بی کاٹ ق
ال ید ما خو اعلم نے مغ ضبن لالب ور اؤز جن قوف ے
لٹ ی۔ آپ رای لم یں پل ا الم مو
یا ےگ اۓ پٹزر ضردرت جائز مقاصد کے لئ استعا لکیا جاۓ گر اس
سے لونہ لگا اد ر ول میں وا 0 2 ان پان آپ فرمات یں:
الدنیا فی .الیدیجوز؛ نی الجْیب پجزز اذَخارمابیة
صالحة یجوز' امافی القلب فلایجوز' وقوفھا علی الاب یجوز“
امادخولھا الی ماوراء الاب لاٴ ولاکرامة لک رے )٣
”دنا اظھ مس رھ ی جائز “جیب میں رکھنی جائ “کسی بھی
بیت سے ا کو ہگ درکنا جائز الب دل میں اسے خہ دینا چائز
ا دروازہ پر ا کا گھڑا ہوتا جائز مان وروازۓ کے آ کے
جن کی ابا ریا غ7 ری لے ان نۓ اور ذ یل
ون
11 رڈ اک وف غید اہی وضو و
گی یک ہش اپی سلطن تک آمدن کاایک حص آ پکی خاظ: کے لئ مقر
کرنا ارتا ہوں۔ آپ نے جو اب تر فمایا:
ہوں۔ ور یق او ےم سج
کون رن وو 6ن بویا ان گی
”گر میرے دل مس لک جج رکی اد وس بھی ہو بارشاہ سر
41
کے پچھترکی طرع میراعیبہ ساہ ہو۔
۴ھ بت
صی مک نم ربز یک جعیق ٣۸
تب تن مض کی خری ےکک مز ایک
اک نے بھی خ یدنے کے لے تا ر یں و ینہ“ نی جب سے
شب نر یکی لت سے آٹنا ہوا ہوں تیرے " ککی میری نظرمیں
کوگی وقعت تیں)
ایک مرق کی نے زمایت ٹیل قمت ہنی آئینہ آ پکی ندمت میس پیٹ
آپ نے رہ پٹ یکرنے ذانے کا ول رکئے کے لے غارم سے قرایا
سے اطاط ے رتھو_
۱ ایک روز ائفاقی سے غادم کے پاھھ س ےگ کر ٹو کیا۔ حادم نے فو رتے
ارت عر فیا
از فضا آئنہ نی گشت
قضاۓ ای سے ہنی آئنہ نو ٹیا سے _۔
نے نے سا مرا -
خوب شد اسباب ود بئی قلست
”اما ہوا خودٹی کے اسبا بکو لست ہوگئی۔'' )۳٥(
دنا سے بے ر تی کا ىہ عال مکہ جو یھ ۴1 نقراءٴ خریام مان اور
عاجت متر اآرارش سے رت بزراوں کے ڈھ رگ جات گر آپ
انی بات جیکف < للاتے۔ م راہ بی یکرنے ذانے مل کے رھ ری
42
آپ مو اکر عم رت می کک ٹچ جیھ پا ہے ای سے ری
فروش اور نا ائی کا قرض چنکادو۔۔۔(٣م)لقیہ رتم عاضرین میس تقی مکروہیے۔
(۳۱)
اکر بھی خلی کی طرف سے مجنوایا جانے والا ن رانہ قول فرہ لیت
ماو مکو جم تا ابوا ا وا پگ کر دتے او سن سے و ولیٹوں؛
فقیبروں اور ممانوں کے لنگر کے لے کٹا قرض لیا جاا_ )۴٣(
تورو کا
سید عالم صلی اللہ علیہ و لم سمارکی کات می سب سے بد ھکر صاحب
جودوعخطاہیں جی۔اکہ عد یٹ پاک یل ے:
کان رسول الله صلی الله عليه وسلم اجودالناس (۴۳)
۱ آپ لم کے لاڑنے فرزند ناب اور وارثٴ سیدن غوٹ اعظم
اپ آ پک شان جودو سنا کے مظبراتم ہیں۔ مفتی عراق می الین الو
پراللہ تر الف ادگی آ پ کی الال خوبیاں اور جودوعطا کا عال با نکمرے
یںا:
کان الشیخ محی الدین عبدالقادر رضی الله عنه سریع
الدمعة' شدید الخشیة' کثیر الھےة؛ مجاب الدعوة 'کریم
الاخلاق' طیب الاعراق' ابعد الناس عن الفحش' اقرب
1لاس الی ای خدیدازہاوں اذاانتہکت محارم الله عزوجل ۱
لایخضب لنفےه ولاینتصرلغیرریە لایرد سانلا ولوباحد ثویە۔
43
(۲۲)
جتے گی الین عبدانقادر جیلانی رت تی اور خشیت ا یکی
ا رت د رت تک بات ۳ نک بت جل دض وہماتے وا ے٠
ا ات اف رکے دا نے ؟پاز عٹ ودبزبہ “ماب الد ۶و ات"
اق کے ما تپ یرت جات نے ال
7 اور ممقول بات ے مت قریب 'عددد لی اور احکام خداونری
الاک ۳د زی بآ پک علال 1ج اپنے مال می ںبھی خر ز
1 تے۔ الد کے علادہکسی کے لئے اتقام نہ سیت کسی سک لیکو
ال ا نہ لوٹاتے 'خواہ دن کا پڑای ا رکرکیوں نہ دیناہڑے۔''
5
1 پ بیشہ متا جو ںکی زگ ری فرماتے اور جلے دل سے ان پر خرچ
ہش ۵ ۰
”ایک دفعہ آپ نے ایک گت عال اور اضردہ شض ے
ایت پپ تھی۔ اس نے حر ضکیا عضو را دریائے دجلہ کے پار جانا
اا ار لان نے اف کرای چھےکشی پ موا رنہ ہونے ویاں غزے
ای بھھ بی نہ تا میں نے بت منت ساد تکی گگرطلاح نے می ری
بات نہ مالی۔ دہ ابھی ا سکی با ت عمل نہ ہوگی تح یکہ ایک مخ نے
ایی شروںکی شی جلور جذرانہ آ پ کی غدمت می بی یکی۔ ٠
ا نر کرات ےی ما ےو نے
یح کی رفاو زی کر را عو کر ےلان
ا اکرے۔ پچ رآپ نے اپ اکر ات رکراس مق رک دیا۔ پچھرخیں دیار
44
سے ہ کر خرید آیا۔ اود بیوں اس خر بک بھی مدد فریادی-(۲۵)
خریاء سے آ پک معحب ت کااندازہ اس واقعہ سے بھی ہو "٢ے :
ا نے زان رت من ا ج2 پل بت ۳ سے
تیب ەتی لہ“ میس لے عم دیا۔ اس تی یں سب سے ریب
اور ب ےک سگھرانہ علاش کرو۔ ہم نے کائی شقن کے بحعد ایک ایا
مکان علائ یکیاجس میس ایک بو ڑڑھا شنفصس اپٹی بب کی اد ر گی کے ساتھ
رتا تھاادر ب یگھرمارے قیسے میں سب سے زیادہ خریب تھا وہاں
کے امبروں اور رتیسو یکو آ پکی آ کا پت چلا تو انہوں نے اپۓ
إاں قا مکی درخ اس تکی گر ان کے اصرار کے باوجود آپ نے اکا
غرجب کے ہاں ٹھبرنابہند فرمایا۔ لوگوں نے آ پکی خیدمت می لطور
نذدانہ ری سونا چاندىی موی اد رکھانے پٹ ےکی اشیاء کے انار
لاد یئے۔ آپ نے رفقاء سے فمایا۔ اس مال یں سے انا حصہ اس
گھردالوں کے لئ وق فک ہوں۔ رفقاء نے بھی آپ موائشت
دپیردئ یکرت ہو اپنا اپنا حصہ ان لوگو یکو دے دیا۔ ری کے
دقت آپ تے وہال سےکوچ فرہایا۔'' )۴٢( ۱
بان الل--< دہ بو ڑھاجھ چند مھ پل تی میں سب سے زیادہ غخریب
فا آپ کے فروم نجھشت مزو مکی برکت سے اب صصق کا سب سے االدار
نس بن چاتھا۔"'
45
چھوکو ںک وکھا کھاا ۓ ؛ اود عاجت مندو ں کی ضردریات کے لے بے
رج نراے۔
علامہ این النجار ؛تبائی کے جو انے سے نف لکرتے ہیں:
اک ور بے میدن عبدلقادر لا نے فلا یں نے تام
ا قحال کے بارے میں خ نی نکی ہے ۔کھاناکھلانے سے بوا فٴل اور
شن اخلاق سے بوئی مکی میں نے نمی وی اودلوکانت الدنیا
پیدی اطس مھا علی الجانع " میری خواپشی کہ اکر سماری دنا
ا (کی دوات) میری جفھکی پہ رکہ دی جا نو یں اس سے بھوکو ںکو
" کھا الا دوں۔ پھر فربایا ایا نوس ہو ہے میری تی میں سوراخ
ہیں ؛کوکی کک میں ستی۔ اکر ہار دیتنار بھی میرے پاس آتمیں ت3
شمام ڈھلنے سے پل پل تقیی مکردوں۔ (ے م)
آپ کا گر رایت دک تھا دمتزفوان پر خدام اور ممانوں کے ساتھ
ھک رکھان تتاول فرماتے۔ آپ کا نمادم مظفرقھال میس روٹیاں ن ےگرورواڑہ
پاہ مکھڑا آواز رتا پناک یکو ری ضردرت ہ و یا را تگڑارناچاے
اس کے لئ فوغیہ ممان غان ہکا ہے ) آپ کے پاس بدىہ ٦ہ نے تقیم فم
نے اور ہرییہ ججنواے دا ل کو خودچھی برہہ منواتے۔۔ )٢۸(
خلق نید اک وکھاناکھلانے کا ایک اندازگیار ہوم شر فکی صورت میں
ھی تما۔ علامہ یافتی رحمتہ اللہ علیہ قرۃ النا رد خلامتہ المغا خر میں فرہاتے ہیں:
آپ برسال ربچ الا خ ھک یگیارہ جار کو سرکار دو عالم صلی اللہ
46
علیہ و مکی نیاز دلوایاکرتے۔ یہ نیاذ ات مقبول ہو ٹ یکچ رآپ ہر
اہک یگییار ہویں تر کو اہتمام کے سا تضور صلی الد علیے وس مکی
از داواتے-.۔آخر رفتۃ رفت بسی ناز اب غورد حخرت جخْ عبرالقاور
جیلالی رحمتہ اللہ علیہ کی خیاز قرارپائی (۹)
گویا اللہ تھی نے آپ کے میلادخنانے کے عم لکو قیو لک ر کے
۔ ا رات ہرماہ آپ کے نا مک یگیاد ہوریں و دہی سے اور
سن انفا کہ (بققول مشمور و مم) آپ کاوصال کھ یگمیارہ ربج الا خر
کو ہوا۔ یح نے سنزرہ رم الأخہ نا رس وصال میا نکی سے گھربتول
عب ران عق دولوبی ”ا لک یکوکی ؛صل میں۔“(۵۰)
آپ کے وصال کے بعد بھی خانقاہ غوعہ می ںگیار ہو یں شریف
کاسلسلہ جار ی رہا۔ چنانچہ مشمور ححرث علامہ این تعیہ (م۸۸عےھ)
ابی رس خر لیے اور انی ام ترشرت کے پاوجود سر نا تحوٹ
انم اپاپ سے سن عقید تکی بناءپہ آپ کے عرس مبارک اور
گیا یں شریف کے موق پہ نگ ھا اکرتے۔
علامہ 1برا تیم اللدو لی کھت ؤں:
کان العلامة ابن تیمیة یرسل من دمشق الشام نذورا
واعانات للحضرۃالکیلانیة لاجل الدرس والتدریس واطعام
الطعام وذالک فی اواخر رییع الاول وکانت تلک القافلة
تحتوی علی ثلاثین بعیرا۔(۵۱)
”علامہ این تیعیہ دش (شام) سے درگاہ جیلاعیہ میس مز رانے
47
"ہے 'د رس و نز زی اور زفوغہ لنگ ری ہکھ کا نے سے لئے
رگ الاد لکی آخری با ریوں میں بھی اکرتے تے اور یہ قافلہ تمیں
۹ آوول بر مشقل ہو اکر تھا_*"
لات یکرانہ
ٰ حزست تی سینا وٹ ا این کو اگوں اوصاف یرہ اور
لا کرنھانہ کے مالک تھے آ پک صحبت میں طول عرصہ رتے وانے جم
لف مم رجرادہ آپ کے اخلاتی حائ ن کالیوں جذکرءکرتے ہیں:
ا مارات عینای احسن خلقا ولااوسع ضدراولا أکرم نفسا ولا
۱ اعطف فلا ولا احفظ عہدا وودامن سیدناالشیخ عبدالقادر'
۱ ولقد رایت مع جلالة“قدرہ وعلو منزلته وسعة علمه یقف مع
" الصغیرویوقرالکبیرویدابالسلام ویجالس الضعفاء ویتواضع
۱ للفقراء وما قام او من العظماء ولا الاعیان ولاالم یابں
وزیرؤلاسلطان )٠٥(
آپ سے زیادہ بلند اخلاقیٴ فرِاغ حوصلہ 'کریم النض' نزم ولٴ
عد دوب یکو نچھانے والا اور برپان شنفس میری نظرے ہی ںگڑراٴ
۱ آپ انی جلاات شان' بلند مرتبہ اور وسعت عم کے پاوجور وں
آ کے ساتھ رجات ' بڑو ںکی عز تکرتے “ سلام می پل فرماتے *
ٰ رون کی بای ات ھت اور غریوں کے ساتھ عاتزی
داکساری سے یی آتے' عالالکہ آ پ کسی رر زار 9ے
48
زی کے ہر ۱ ےر بی بی زی
بادشاہ کے دروازے پر گۓ۔
آپ کے متویی ورغ' زیر“ استغام' غخریب بردری' مان وازی'
سخادوت ' ایر وغیرہ اوصاف کابیان سطور بالائیں آپ پڑت مگے ہیں 'مزید لن
اخلاثی یو ںکا سک سکاب میں مل عنوان کے تم تکی جار پا ے-
خلاصہ کہ بقول ش عبد ال تق وق زفازی طلی ال رح
ا ول لق حظلیم “کا مل نمون اور ”إنَ لعل دی
نیم کاچ مصداق تے۔"(۵۳ا
وصلی الله علی جدہ وعليه وبارک وسلم
والہ جات
1سس علامہ مج بین می علبی ؛ فلا تد الو ا ہر“ مذیعہ مصطفیٰ البالی؟ مر
ض١۹-۰
صجھر امام یا فی 'ظلات الفاز
وی نام عبرالوہاب شعرالی “طبقا زی گوزی' مرخ اض ٭ا
۳ ٢۷ص ' ہج عبدا فجن محقق دبلد ی 'اخبار الاخیار * تال ی رٹ ۳٣
۵ --۔ طبقا تک ری رحاش ۱۰۹
--٦ طبقا تک ری اص ۱۱/ ما لی قاری' نزھته الخاطرالفاتر
49
فی ترجمہ السید الشریف عبدالتقادر (حبوب الا تقیا) ن
کا عبدالئق و دہلوی' زب ة الا مار “کت وی لامور سض
۴ ززعت ال اط رل۵
لبقا تکبرى ' ١ض ۱۰۹
اخبار الاخیار ٠ک ٢
اد اٹجو اہ رک ۱۸
امام و رالدین ابوا من علی بین وسف الشطتوق مج“ ال مرا ر*
مصٹلی البالی مصرس ۵ہ
آخشبار ا ماخیار ل ٢۳
الرکتذر ععبدالر زاقی ا کیلائی “اخ عمبراتقادر الیلانی ؟دار ال م
رش ص١۰
طبقا تک کی رخ اص ۱۱ا
رن ع؛رالقارر جیلانی' اش الربانی' دا راککتب العلی_ 'یروت
جا :۵۱ض ١۳
*ۃ الا رار ص۸۰
ا دا نو اہ رل۸
لا راو اہ ر٦
بت الا عرار ي ٦٦
الیاً
امام الوبگر اص ین ین لیت ٴ شحب الایمان؟ دا ر کلت
50
سے رح ٣ص ۵ے ۲/ علا الد ین گی شی کن زا مال
اعئہ بردت ر
رارٌۃالعارف ٴريع ۵ص ۲۰۸
طبقا تک ری حا ض ۱٠۹
نزحتہ ا فاطرضل ۳٣
9۳۵ب
الیاً
لا تر انُواہ ر٦
ا تر الو اہ رص۳۸
پ 5 الم ؛ تصیر: خوغی 'آ ری بر لی لاو ر ٦٦
سید باحوت ا تم فص
ایم :ہا میاں: ٣٣ص ۱٣١
را لی :اس٠
اش ا رپانی جش:۴۸ ض ۱۵۲
اشم ار انی عیلں :۱١ص٠٣
ا رن٠ گ٢ں:٭٣ص۵٣
تصیرہ خوغیصسء
طبقا تگبریى رخ اگ ۳٢ا
طقا تگرى رح اض ۱٠۹
تر رپا می “مجیاں :اد۵ ص ۳ء١ ۱
ےر ار مہ
الا
_-سسے
51
ار اجوہ رص٣۳
اد انواہ رش ۸
بل ظا تر انُواہرضص٣۳
امام رین اساعیل بخاری یی جفاری 0 "ھ7
بج الا عرار ۱۰۵- ٢٭۱
اک الو اہر ۳٣
اخار الاخار ص۱۸
ما الجواہ ر۸
الیتا
سنا جان جاناں“ نعلی سن رکرا تی ؛ مس
درا مق مق درلوبی' ماشبت پارن۔“ مٹع محجری لاہور' خ٦
صاہزار, ہر نی رالزرین نصی رگولڑری؛ نام وٹشپ' پالتان
اٹیل پ ظرز ص۸٣٠
فا ما نجواہ رص ۱۹
اخبارالاخیار ص٤١
رت ات ان
خع لی ای کی مکی می
زا کاٹ ات نا یکل
ف* ۰ ءُ س0۸00
لاعت ۲ کر لوان ول
لی حضٰت فاصمل ری
+ ے
ا یکل
اك کرجا
54
واءکیاتربشہ ایفوث ا بلاتز
اب ا ںْعمز ں٣ ۴ا
22 یکا کا کا
چا وھ ری ان عة اج
ماک ذف کا سیر
ول لا تر ائیک رك ےنات
گ رت نگل ہی
ر4
ںہ سے
۱ پاٹ تخلیق عالم' تت رآدم و تی آوم“ لور جج ماس مکمالات و 7
لاحب جود کر“ رسو لکمرم “سیا ئل ؛شم الرسل ؛ح مق عجھ صلی
ٰ مک کو الد رب العزت گل جلالہ وم والہ نے اپٹا راوہت کاشاہکار اور
اي قزرت کا لہ کا مفرائم اکر اور مرات دک > ”وَرَفْعْنَا لک ڈکرگ"'()
کانحاح افخم سار مبحوت فایا۔--
۱ آپ سا کی زا گرا بی سرچشمہ افوار و خلیات ؟ض کمالات' خرن
چورو رات اور عرکز فیفوش وبرکات ے۔-۔ سہارے اع یکا لکی می
ِ ماتی کے خانہ قوحید سے سے یماں ککہ جملہ اخمیا کرام و رسل عظام
ٰ بھی آپ کے اصئی ہیں اور آپ بی سے ٹیس یاب ہوکر منصب ثبوت
ورسمالت پر فائز ہوے---علامہ تقی الدین سی (م758خ) اذ ہیں:
56
کک رہ ورات عامة لجمیع الخلق من زمن آدُم الی
یوم القیامة وتکون الانبیاء واممھم کلھم من امت ویکون قولہ
بعثت الی الاس کافة لایختص بہ الناس من زمانہ الی یوم
القیامة بل متیاول من قبلم ایضا۔ (۳)
سور مز کی نبوت ورعمالت زمانہ آوم علیہ الام ہے ایام
امت بیع خحلوقا کو شائل ہے۔ تام اخیاء دم مین اور ان کی
انئیں سب جفور ہللا کے استی ہیں اور ضور علیہ السلام کے
ان مم نام لوگوں کی غرژن محوث ہوا ہوں۔*' سے عرار
صرف آپ کے زانہ سے روز قاممت کک کے لوگ بی نہیں پل
پل تام زنانوں کے لوگ بھی (آپ کے وائرہ امت مشں) ال
ژں۔” ۱
دی اصت پر لازم کہ بی پہ یمان لاکیں میوں ىی اخیا کرام
رد کہ دہ حور مل پ ایا لاکئیں۔ عالم ارداع مش تام اخیاء
زی ارداجں سے اللہ ثعای نے آپ للا پہ ایمان اور آپ کی
خدمت بھالانے کا چقت عیدوا قرار لیا۔ () اور فبایا:
ان آمنتم بهجعلتکم انبیاء قالو متا بہ ونبوتة (۴)
مگ م اس پہ ایھان لاو گے ق جس یس وت عطاکروں م۴۔.۔
ادا اخیاء نے عرضل کی جم سب آپ ملک کی ذات اور آپ
مز کی نبوت پہ ایمان لاتے ہہں_'
ای ععد کے بعد اردائ انیاء آپ سے یل یاب ہوتی رہیں۔ چان
57
ای الاطلاق جن عبدالغنن عق دولدی جیا نکرتے ہیں:
اور غالم ارداج نیز ٹل پاروا ائیاء از رو اور رپر:"(۵)
اھر مق علیہ اکر مہ نے اس کی جائد یس علام بو ید کی رم اللہ
مار ے۔۔
کل کی اتی یسل الکرام .یا
یظھرن انوارہھا لاس فی الظلم (۹)
خلاع کلام یہ کہ آپ سم ہرزمان ومکان بمملہ حخلوقات پست و
اور تمام اوں بللہ لہ رسولوں کے بھی رسول ہیں۔۔۔ اخیاء و رکل
ان دے فی ا وانے اولیاء“ علاء؛ صاء اور لہ ال فل رکال
۱ ر مال کے درا زوگر اور آپ مکی کے خرمین جودو عطا کے خوشہ
نغ ہیں۔ جیساکہ امام بوصیر کی فرس صرہ العزی: سکتے ہیں:
وگہم من رسول الله ملتمس
موی جال ۃ لوج نات سی الدیم
تقام امیا مکرام ز شیہم السلام)“ حضور مال کے دریاۓ معرفت
اود بارا نکرم سے پائی کے ایک چلو یا قط٤ آب کے طلب گار
: نت"
علام و اولیاء؛ پل اخیا کرام (علی نینا وعلہم الصلو ۃ والسلام)
زاوں می بھی رے ا اخمیا کرام کی وراشت درگم و ریار اور
0ن
دنیادی مال ورولت مین لہ ان کی وراشت (ظاہری وباطنی) ۶ ہے۔
عدیٹ پاک ٹل ے:
ان العلماء ورثة الانیاء وان الانیاء لم یورٹوا درھما ولا
دینارا' وانما ورثواالعلم فمن اخذہ اخذ بحظ وافر۔ (ك)
کک علاء اخیاء کے ورات ہیں۔ انماء کرام کس یکو درکم اور
دیتار کا وارٹ خی ںکرتے۔ اخیاء صرف معم کا وار تک رتے ہیں
جس نے علم عاص ل کیا اس نے انیاء کی وراشت ے بڑا تصہ
وا لگکیا۔'
ویک یکراممت نی کا جھزہ
دراشت اخیاء سے حصہ پانے والے علاء واولیاء یل اپے اپ نی و
.ارسول کے فیفان ادر ان کے رگ اعما زکی جحک پائی جاتی ہے۔ بی وجہ
ےک عخفقین و مین نے اس ام کی صراح تکی ہج ےکلہ ولی کے ہاتھوں
غلافی ارت صاور ور ال اق کرای سے تی ریا جا ے'
در طحیقت بی کا ہجزہ ہو ہے چنانچہ عقا تد و شرح عقاکد یں ے:
اید ڈالک ای ظھور رای لیاات نی ان لی
ہومن لَادالامة مس لال اذھ ارت مہ الکرامة
لواحد من امته (۸)
”اف معقل مام اگر افراد امت میں سے کی ولی کے ذریچے
مور پذس ہو و وہ در عخیقت اس رسول کا مشججزہ ہو سے جس کے
59
اصتی سےکرامت کے طور پر روٹما ہوا۔"
عفرت دا بش علی پچو می قرس صرہ العن: کے ہم عص ری :رگ
آمام ابو گور سای علیہ الرحتہ رقطراز ہیں:
1اا کرامة الاولیاء لایورث اشبھة فی منجزة الانیاء بل یکونَ
ذلیلا علٰ مالسلا گزامةالولی مَیْجَرۃ انی زمانہ
تحقیقالرسول ایام (۹)
”ایا ءک یکرامت نی کے مجزہ سے القباس اور شیہ کا ذ دلج ”میں
لہ صحت و انیت مج زہ کی دلیل ہوا کرتی ہے کیوککہ ول کی
گرامت درامل اس زانہ کے بی کاجزہ اور ان کے رسول کی
تریی و تحت کی موجب خق ے_*
1 اولیاء امت ترے
جیماکہ پل عر ضکیاگیا علم مکی کہ دراخت انمیاء ہے اس لے اس
کے عامین (علاء واولیاء) جس فیضان نبوت کا رنگک صاف دکھائی دیتا ے۔۔۔
آ تضور مل چوککیہ خاتم النبیین اور جائ کالات اخیاء وم رین ہیں اس
لے آ پ کی امت کے علاء و اولیاء کا متقام اور ان کی کرامات بھی پچ
۱ زمانوں کے علاء واولیاء کی ہہت بلند پاب اور رٹیم ہیں-۔۔ ہمارے آتا
و موا میم اللہ تمالی کے آف ری ی ورسول ہیں سلسلہ نبوت بند ہوگیا۔
اب قیامت کک شق خداکی برایت ورہہمائی کے لے آپ کی نات کا
فییضہ علاء وعرذاءکو سو اگیا۔ اسی لئ آاۓ دو عالم مکل کا ار شا دمگرامی
00
4
علماء امتی کانبیاء بنی اسرائیل۔ (ا)
مب ری امت کے عماءم (عرفام فلز تلن کی اداغگی کے اعتبار سے )
یا ا مرا نکی کے نیو کی مامند ہیں۔''
جس رح اخیاء تی اسرانیل راہ جن دکھاتے رسہے اسی طرح اصت
یہ کے علاء و عرفاء مم کان راہ کو جارہ لق پر گامز نکمرے رے اور
ان اخمیا کرام سے نس عم کے 8ہجزات صادر ہوۓ اصت جرب کے عزفاء
۱ سے اکی مک یکرامات ظھمور پذ سے ہو کمیں۔
و و کر ”ورٹة الانبیاء'' کا اع زاز پاتے دالے علاء ربانیین ہی
دراگل اولیاء کا ان لے اش شال یٰ نے خرن میریں ”نت یی ''کو وی
کی نقائی اور معیار قرار دیا۔ ارشاد فرایا:
اَی اَمَٹڑا وَکانْوايتعُونٌ۔ (ا)
(اولیاء ال دہ لوگ ہیں) ”ج ایمان لاے اور > بی ڑزگار رے'
اور عجوپوامعہ سی
خی اللمن جَادہ الْمَلاء(۷)
ہے وو سیٹشار وا
یں۔“
بی مئے جس زنر عو خی وور عرفان زیادہ ہو گا۔ اىی تر خییت
الییہ ٹل اضاذہ ہو گا_ تضٌور مل کا۱رشا گرا ھی ہے:
فوالله انی لاعلمھم بالله واشد ھم لە خشیة (۴)
61
گا کی عم ے ان سب سے زیادہ الل کی محرت اور علم حاصل
ہے اور ٹل سب سے زیادہ ا کا ٹوف اور شخت رکتا ہوںے''
دو ری روایت میں آرایا:
والله انی لاخشاکم لله واتقاکم لە )۱١(
”مم جندائیس تقوکی اور خیت البیہ میں تم سب سے بد ھکر ہوں
اور زات مصطفی مکل علیہ الہ واناء سرچشمہ علم و معرفت سے
اس لے علم اور نیت میں آپ کامقام سب سے برت داع ہے۔
آپ کے وارث و نان وتی علاء ربانیین اور ۶فاء و اولیاء
کاملین ہیں جن کے قلوب تقو کی وخخیت اہ ے ممور ہوں۔
ہیں امت مر ے تمام اولیاء وعلماء بی قائل ثرر ہیں گران گن
تلب ربا غحوث مر اتی“ محبوبپ سبعائی یر با خزت اضغم جج عبرالقادر
جیلای اپین: کا تام مامت متاز اور ارح وع ہے... آپ علوم ظاہرے
وباطیہ کے شع اجھرین ہیں۔ چ کہ قیامت تک آنے دانے تھام اولیاء کے
لئے آآ پکی زا کو فیس مصطفوی کا عرکز و ع بنایا جانا ھا اس لے ھی
و شجھنی جو ہ رکی ترکیب سے آپ کے وجود پاجودکو اطور اص تا رکیاگیا۔ “
زی مر “موی رک۷ بوں ا مت
یا صن .ےھ
62
0۴ ے۴ گر 7 ون
پا یا تی رھ ولا 2غا وا
چھراس نیب الطر فی ن کو خظاہری وہاطنی اور روعانی وجسمائی طور >
وارث وناب مصع فی مز بنا اگھیا۔ آپ خود فرماتے ہیں:
انا حجة الله علیکم جمیعکم انا نانب رسول الله صلی الله
عليه وسلم ووارثہ فی الارض۔ (۹ا)
”می تم سب پ اللھکی طرف سے مجت اور ولیل ہوں؟میں زین
پر ال'لد کے رسول مگ کا ناپ اور وارث ہوں۔''
اولیاۓ گرام ئن کو ”یا ناپ رسول اللہ“ در افاظ سے سلام عرش
ا ای
یابت فی کے اس منصب کا اندازہ پچ شاب الدین سردددئی کی
اس روایت سے وی لگا جاسکتا ہے۔ آپ فرماتے ہیں:
مد با غوث اعم لویۂ نے بارہا ہہ عیان فرایاکہ ہرد کسی ھی
کے قدم پ ہو]ے۔ وازاعلی قدم جدی مزلم ادر جس اپے جد
اعد مج صلی مزال کے قدم مبارک پر ہوں۔ اد رد آپ کے پر ہر
نی قمم پ (آپ کی نات داتاغ /صس) گامزن ہوں' سوائے
وت کےککہ اس میں نیہ ری کے سل ےکوگی راہ نیس ہے۔ (۱۸)
خور سن خوٹ اعم لی جدہ وعلیہ السلام نے تصیدہ خوغہ میں اس
تیقت کا یں اظمار فرایا:“
وکل ولی له قدم و
عللی قدم سے ۳۳۸ اانکتر رو
۲
اعلی حضرت فاضل پریل و بی فراتے ہیں:
الوست“ وت و ا سوا ۲
۶م 7 وت ول ا ور ہے
کا ٹون ری کت تا
رو ا ا وا جع
7 ا ا ا نا و و
یی 2و وا ےہ مگ
ایت ہوئی پر ایت
ؤش ےا ری مو سے ات
رون 0ی ےو یں کن
وو لد مجلا اٹل سے پاؤٹ )٣(
ا ورؤعنالک ذ کرک کا سے سا تھی
کے کےوےللرںے۔تگسہٹتہےسٹمہہج۔۔ےسٹگ-ہ
اع حضرت ناضل پروی کا ہہ مشمور مصری عام طور پر خطہاء اور
۱ واعظین مور سر عا م کی شان مس پڑت ین جکمہ آپ نے اسے
سیرہ خوٹ اتمم لین کی مضقبت م سکھا ہے-... کی کہ قرآ نکر مکی
مممارت کے مطابق الد تعالٹی نے ” َرنَعْتا لک کرک" (۲۱) کے منصب
ای سے مضور مال م کو نوازا:۔ اور ابرالاباد تک آپ کے رفعت وک رکا
اعطان فرا ا۔ ہہ مضور مگ کی شمان ہے اس شان اور مضصب کے
64
رام سیدن فوٹ ائظم ایپ ۂ ہی ںکیوکنہ آپ پر حضور ٹلا کے نان
رمت کا خصوصی سانیہ ے۔۔۔ بس کا ظ مور متعرر اقوال' واقعات اور
گرامات سے ہو] ہے۔ اس مق رمفمون میں لع اہلے امو رکا ذکردکیاج
ما سے ج نکی روشنی میں سے امردائع ہو جائے گا کہ سید نا غحوت اعظم
یپ ضور می کے خل ححایت وشرت می اور آپ کے خصومس
ور ار نب وط ریں۔
ورزائی ے قَلق
اللہ رب العزت نے سب سے پے اپے موب مھ مصطلی مہم سے
فور پا کو اپنے فور گے پر تو سے پیا فایا۔ جیساکہ حدیٹ جابر :میں
صراحت سے“ تفور مال نے فرمایا:
أنْ الله تعالی قد خلق قبل الاشیاء نوزنییک من نورہ (۲۴)
(اے جابر) ”ا بے شک اللہ تالی نے ام ین ہے يہ یرے
کے فو رکو پدا فرایا_'"
راس فور پاک سے تام مخلوتی کو پیر فرایا۔ عدیث پاک میں
:
اول ماخلق الله نوری ومن نوری خلق کل شی (۲۳)
تب سے پل جو چیزالل نے پدا فربائی دہ میرانور ہے اور پرچڑز
کو میرے مور سے پیا فرمایا_"
لاشبہ تضور ملا اصل کانمات ہیں۔ سید نا غوث اعم ینۂ چوک
6ً
کے انب ودارث اور مظمرییں اس لے تضور مک کی و رانیت بش
اش آپ/ خماضص حصہ طا۔۔۔ سلطان العار ڈِن حخرت سلطان پاہو نر
ا التزن: رسالہ روی یس فریاتے ہیں:
ال تقائی نے سب ے پلہ عضور کے فو رکوا لے ذاتی ٹور سے
1 پدا فرایا۔ اور تضور کے ور زاتی سے سات اروار پیدا ماے
آ جن میں حخرت محبوب بعالی پر دحیرچن عبدانقادر جیلا کی روح
آمبارک شال ے ۔-''(٢۲)
آ میدن غوث اعم الپپۂ کے درج زیل شع سے بھی اس اع کی ہد
ٰ جن ہوتی کے
اناد کت یں الھلیا!.جوراز: مد
وفی قاب فوسین اجتماع الاحة )۲٢(
میں بلندیوں میں فور مجر ی کے سا ساتھ ربا اور قاب و بین میں
دلوں کا ماپ تھا۔
اعلیٰ ححخرت پاضل بریلوی نے اس حقیق تکوموں جیا نکیا:
ےکن نہ ارہ خر یں رعلی کی رر و
ےا اشن ورک ا3 و ور لاق ۳۱
ال از ولادت بثارت
۱ فور سیر عالم گلزٹ کی دلادت باسعادت سے ق,ل جملہ اخیاء ور کل
اٹل کی تح رید کی خی دتیے آئے اور آ پک عظمض
60
یان فراتے رہے۔ بی آپ کے فرزند سید غوت اعم لپن کی
ولازَگ ے جک کہ اولیاء گرام اور ما عظام آ پ کی ای میں
گویاں فراے رے ادر آ پکی جلالت غٌان اور مقام ود مرتہ ے لوگوں
لو 7را رر رے۔۔۔ چند بشثارات کا زک رہکیا جا ہے:
رر ۸ر یکرم اد وہہ
حرت ام صن تی نہ اپ توب "لف الشوق" مر
ار تام ڈرمات ہی ںکہ میرے والد ماچر (ظرت گی ارم یکرم الله وچ۔)
نے ارشاد فرمایا:
مم سے لویں واسطہ یس تمماری اولاو ے ”عپرالقاور'' کا مور
ہو گا۔ وہ ال" تما ی کا جوپ اور مت ولاعت پ4 فائ ہو گا اور وہ
اص می مزلم کے دی یکو زندہکرے گا۔'' (ھ۲)
ہرنا خواج۔اوٹشی ول لے نہ
علامہ عبدالقادر تقادری بین جن گی ادن ارہگی قاددگی رحمتہ اللہ علیہ
“*منازل الادلیاء نی فضانتل الاصغیاء' کے جو انے سے حم کرت ہیں:
سدنا عمرفاروق پاپ اور سرد نا علی عرنقٹ یکرم اللہ وچدہ الگریم'
مضور سید عاکم مکی صب دعیت حضرت اوی تقر اہ
کے پاس جیجے۔ تضور لالم کا مبارک جب“ آپ کا سلام اور امت
ریہ کے لے دعا کا پغام نایا خواجہ اویس قرنی جرے میں گر
گے اور امت وب کیل مففر تکی دعا ماگی-.. ندرا آگی ابنا راٹھا
2 06
1 پگ ۔۔۔ یں نے تماری شفاعت ے نصف ام تکو کن ریا اور
بائی نص فکو اپنے محجوپ نحوث ک1 شفاعت سے کنشٹوں گا۔۔۔
آ" رف کک بارا ما١ را مو بکون ہے ؟ نا آئی:
ہو محبوبی وسحبوب حبیی وحجتنا علی اھل الارض'
وقدماء علی رقاب الاقطاب والاولیاء الاولین والاخرین
سوی الصحابة والائمة ومن یقبله یکن من احبابی۔(۲۸)
”وہ ا ا اوہ شک توب سم ک وپ کے خیامت یت
ماری طرف سے ایل زین کے ےنت و محاب ہکرام اور
اہ ال عیت کے موالقام اون دک رین ایا گر دلو پ ای
کے دم ہروں 00
امام تن نی اوت
امام مین سعیر ز مجائی ابی تحنیف ”روضتہ النواظرونزہته الخواطر
فی مناقب الشیخ عبدالقادر* مس ر قطراز ہی ںککہ امام سن بصری ے
ٰ ےکر سرت حوث امعلم جک جن مفارن بھ یگزررے ہیں سید نے آپکی
: تریف آوری اور آپ کے بلند رج کا ذک رکیا سے (۲۹)
ام جن ری لات
رت رام صن مک ری ایت نے ایک می رک اپنا سادہ دیا اور
فراا:
٘ ”اس بجفاظت رکنا اور مرتے وق ت کسی مر مخ س کو ومیت
68
کرناکہ وہ بھی آگے وصیی ت کر رہے ماکہ مہ حادہ پانچریں صدی
بجری میں وٹ اعم کک تچ جاۓ جن کا نام عپدانقادر انی
ایال ہو گا-.. انییں ىہ امات پش اکر میرٹی طرف سے سا مکمہ
دا جاے۔ )۳٣(
سا لم ا ای و ما رر
بر بامفا نے دی بثارتٹ غوٹ اش م کی
(یظ اب)
حخرت یر إفر ادیی ر2 ال علیہ
ان زی اخ ود کے وو رون ار ای ا
پانچ یں صدی میس رسول مز کی اولاد اطمار ں سے جیلان
نہیں ایک قطب عالم بدا ہو گا جس کا اتب می الدین اور نام
عپر القارر ہو گا-
هو الفوث الاعظم--- ویکون مامورا بان یقول قدمی ھذہ
علی رق کل ولی وولیة لله من الاولین والاخرین'ٴ سوی
الصحابة والائمه من ذریَة خاتم النبیین صلی الله عليه وسلم
وعلی اله وصحبه اجمعین (۳۱)
”وہ غوٹث اعم ہوں گے اٹمیں ہہ اعلا نکرنے کا عحم دیا جائۓ گا
کہ میرا سے قدم ععابہ کرام اور امہ اطمار کے علاوہ اون
دآخرین کے ہرد اور ولی ہگ یگردن >ے ے۔''
609
لوک رین ہدار بطاگی رع ثث ىر
آپ نے اپنی ایک میلس میں فرایا: ْ
سوف یظھر بالعراق رجل من العجم عالی المنزلة عندالاہ
والناس اسمه عبدالقادر مسکنە بغداد ویقول قدمی ھذہ
علی رقبة کل ولی لله (۳۲)
”تقریب عراق می ایک شی مد پہدا ہونے دالا ہے جو اللہ تما
اور لوگوں کے نزدیک بلند مرجبت ہو گا نام ا کا عپرالظادر اور
بقداد میں سکونت پذس ہوگا جو اعلان رماۓ گا“ میرا ہے قرم اللہ
تعالی کے برول یک یکگردن پر ے۔'
ایح متعدد اولیا ےکبار نے آ پکی ولادوت ے کائی عرصہ پچ
پکی آد أح دک بشار تل ریں۔
"ا ا و ا نک و کو مر و
انگ ااگویں کے میں سے رم ال ٣۳]
و ول گُل برۓ إ پر ہوۓ ا ہوں گے
9ص . یں دل ش ہرے آتا ت۱(٣٠)
من مکی جلوہ افروزی
شب میلاد مصض فی مک سید نا عبدادلہ بین عبدالمطلب رض اللہ خنما
کے کاشانہ مبارک پر طائلہ کا جھرمٹ تھا۔ (۳۵) کہ سبد نا نحوث رم
ایت ولادت کی رات آپ ڈالر اہر پر الوصا موی 2
70
دوست ر شی اللہ عنہ نے مشاہرہ فرب یاکہ تضور سید عا لم جناب اج لی محر
مصطلیٰ علیہ الصلوات واشتاء ا ےرام" ائمہ اطمار اور ما واولیاء عظام
کے پراہ ان کے وک جلوہ ڈروز ہوے اور بثارت دی:
یا ولدی یا ابا صالح اعطاک الله ابنا وھو ولدی و محبوبی و
محبوب الله تعالیٴ زسیکون ل٭شان ین الاولیاء والاقطاب
کثازر یں الانیاء وارنل۔-(۴۹)
بے الو صاغخ١ اللہ تما ی نے تھے فرزید عطا فرایا؛ جو عیرا بٹا'
حبوب اور اللہ تمالی کا(چھی) حبوب ہے۔ اولیاء و اقطاب شی ا
کی شان اسی طرح بعد ہوگی جس طرح ٹیوں اور رسولوں میں
میری شان ے۔۔"
ت:ھھق٤ اض درمیان اویا
یں 2 فقو ہو ام
اخمیاءکرا مکی بثارت
حور مال کی اتجا عکرتے ہوئے دنر امیا کرام نے سبد نا غوٹ
اعم ورس سر العز کےا والا ماج کو خواپ می اسپے دبدار سے مطرف
فرمایا اور ای بثارت دی:
ان چمیم الاولیاء سویالائمة رضوان الله علیھم اجمعین
یکونون تحت طاعة ولدک ھذا' ویضعون قدمه علی
اعناقھم' وتکون طاعتھم لہ سببا لترقی درجاتہم ومن
71
پنحرف عن طاعتہ یقع من ڈرو ة القرب الی اسفل البعد
|.''والخرمان۔ (ے۳)
"ا اطار کے٤علاو غام اولیاء 02020 فرزمر کے مع وہاں
. 'پردار بہوں گے اور وہ ا کا تم اپ یگردنوں پر یں کے اور اس
١ گی فراں برداری ان کے لے تزقی درجات کا ذرلیہ ادر نا فرالی
سراسرجاحث محروبی ہب ےگی۔"
حفور؟ باعث تلق کانیات علیہ الہ والصلوات کی پپھوبچھی حضرت
اصفیہ رضی الل عنا روای تکرتی ہیں آپ مز پدرا ہوئے فو ہم نے ویکھا
الہ آپ کے دوشانوں کے درمیان مرہوت کا نثان تھا۔ (۳۸) جلہ آپ
ھے زیر ارغنز اور آپ کک ناب و وارث عارت مر“ پرنا تحوث
مم کے شمانوں کے درمیان تضور موم کے قرم ا رکا نتان تھا۔ )۳۹٣(
"اس سرق(م رساات ماب کے مم تکرنے میں اس جانب بڑا واج اشارہ ے
اگ آپ پر ر ول دا کاعل عمایث اور سان زعمت یٹ آپ مور خذ ا مز
صلی مک کے مظرہیں۔ آپ کے شانوں پر قزم مصعفی مالہ ہے اور
آپ کا تدم اولیاء اولیشن وآ خری نک یگردن پر ہے۔ خواجہ خواجکان حضرت
سید نا خیب نواز خواجہ مین الدین چچشحی اعمیری لاپین ؟ ن کیا خدب فرایا:
۱ ان 0 اعت
ا مہ عم شر ڈرمت
72
اتظطاب ہماں در ہیل درت
ا0ای-''١ یں کی توافوآ ٹم
قدم اط رکی ہہ راس عٹیم واقعد کی نثانی ہے جب شب معراج
تضور مم برای پر سار ہونے گے' براقی طوشی سے بلند ہوا" سینا فحوٹ
نشم یی روں عاضر ہوگی تضور ماکزم نے آ پکیگمردن پر قم رک ھکر
سوارکی فمائی۔ اس سمل میں اع رت مولانا شاہ:امر رضاغاں اضل
بریلدی علیہ الرحہ کا نمایت جائمحع اور ححقیقی فی ”فماو یی کرامات خوےۓ “
(۴۱) قابیل مطالعہ ہے۔ جس میں تام اہتراضات واشالات کا ال خواب
ے۔
اظمار بندگی
تضور سیر عالم کول نے بدا ہوتے بی انا انور ببرہ ٹم رھا۔
(۶) بیہ آپ کے مظبرسیدہ غوٹ امم لین نے دا ہو ہی رمضان
السبارک کا رو ز١ رک کر اظمار بن گی فرایا۔(۴۴)
وق کر اتی بن من
کیا مایا کا وووت بھی رمضان میں
رت الہ کا تصوضی عطہ
شی ال تھا ںیموت یل کی ولادت باسعادت ہو گی
اللہ تا ی نے اپتے تو یکرم سے اس مال تمام عالمہ عو رنں کے ہاں
ر0۵( فراۓے۔ (۶)) اور جب محروپ ںی مر میق خی پر
73
آوعلبیہ الطام) پیرا ہو و اس رات صوبہگیلا نکی عاطلہ عو رقوں میں رے
ا ا ہاں بی پان ہوئی مہ اللہ تخالی نے سب کو ہے عطا فررائے جن
1 راد کیا رس تھی و کسی ےپ کے فضان نس وو یب کے
لب اللہ تماٹی کے وی بۓے۔ (۲۵)
:
زپ
گی الین
۱ :کی ریف ری سے لے ریا کر مک
آوتدری؛ شر طفیان اور ظللت ورک ی کی آ اجگاہ تی۔ آپ ا و ور
اچھیلا۔ کفردشرک کے بت پاش پاش ہو اور جمان بھر فور جی کے
آاجالے سے روشن ومور ہوگیا۔
٦ غان قارک و رات راوہت
کائی پردے سے یا فلا کہ گمر گمر میں اپالا تھا
مگویا آپ مل نے مان مرد1کو بجر سے زندگی جشحی... دہ انساشیت
۱ کو حیات آشناکیا' 07 شرہ اظلاث ورزوں کو رہ زور کر اہلام کا
ریچ جار دنگ خالم می مرادی.-٠ اور ”لیظہرہ علی الدین کلہ "کے مقر
ٰ اہب ہک وکماحقہ برا فرمایا-.. علامہ فاسی علیہ الر مہ فرماتے ہیں:
اسمہ محی لحیا ۃ جمیع الکون بە صلی الله عليه وسلم فھو
روحه وحیوته وسبب وجودہ وبقائہ )٦٦(
”فور انقدس کا ایک اسم مگرائی می ہے۔۔۔ لژنی زندہ فرمانے
دوالے:. اس لُ کہ مارے جمان کی زندگی تضور مل سے
74
سے سو تو ر مل ام کانیا تکی ای ڈ کی اراس کے لاجد
وبتاکا ہب ہیں ے''
آپ کے مس نوی وشی فرزنر سرن عپزالقادز جیا ی کی ولارت ے
پل مت اسلامیہ تی وزبوں عائی کا شکار تھی۔۔۔ طوا نف ا ملوکی کا دور
دورہ تھا۔۔۔ اسلائی قرو ںک پاما لکیا جار تھا..۔ اور جسد اسلام پر نز غکی
کیفیت طاری ھی۔ آپ آے تو امت ملمہ کی عردقی عردہ میں پھر سے
گی وی آپ نے ان مار اطن' دع وم اور اد
روز حنت سے اسلا مکو پچھرسے زندوکر دیا اور ”نئھی المدین ' کے لقتب سے
شرت دوام پائی۔ چنا نچ ہ٭آپ خود مان فریاتے ہیں:
فی این وفع بنداد آر اتاد جھہ الک جار آدی ماش ارک
اڑا ہوا ٹھا اور بڑا ىی یف ونااں نظ رآر تھا۔ جج ائں نے
سلا مکیا مین تے وم اسلام کا ٍ بے کے لگا میرے قرب
آجئے۔ میں نزدیک ہوا نو رین لا۔ بچھھے اون میں نے آ سے ھا
کر مٹھایا فو اس کا حم صحت مند اور پان نظ رآنے لگا اور اس کے
چرے پر روف آگئی۔ تاس ت ےکما:
”انا الدین وگنت دثرت کما رایتتی وقد احیانی الله بک
وانت محی الدین'"
میں تمارا دین اسلام نہوں جو اس قرر یف ونزار ہوگیا تھا
چنانچہ آپ نے دک لیا ےک آ پکی دجہ سے ججھے اللہ تعالی نے
زوو یی ہد آئخ سے مھا را نام تن گی الین ہو
75
۲ر
جب میں جائع مو رکی طرف والیں آی ق جھے ایک ہنس سا اور
جھا۔ ما سیر می الدگی۔ نم2 ادا گی و لوگ میرے سائے ادا
کوڑے ہو گے اور ہاتھو ں کو بوسہ رین گے اور زہانٰ ے ”یا
سید گی الدین'' پچارتے جاتے تے عالامہ اس سے پل ةکوگی بھی
ا کے اس لتب سے میں پار ٢ ھا"( ۴)
می
تضفور مم کا ایک اح ممگرای مپلی ہے۔ (۴۸) لڑنی اللہ تعالی نے
آ پکو اپنے لے ھن لیا ادر اپنا محجوپ بنایا۔ اسی لے قرآن میں فرایا۔
نک رأَغْيبًا (۲۹) اے محبوب و ہروقت ہماری نگاہوں (نگاہ رمت)ش
رہاۓ۔ ْ
مور مال کے ناب سیدنا غوت اعم این کو بھی اللہ تعالی نے
اپ الن ”گنی“ بنروں میں سے بنایا ہے جن کے بارے میں فرا] ہے۔
الله َخْتَہہ الہ مَنْ بَا (۵۰) اللہ تعاٹی سے چاہے انی طرف (قر بکیل)
زا ے۔
چنانیہ سنا خوٹ ائلمم فریاتے ہیں:
ان لی ین ۷ ای 10ا خر ا
ولتصنع علی عینی۔ (۵۱)
مج رات دن می حت با رکھا جا ے: میس نے مجھے اپب گے
ہت
76
پن کر لیا کہ آ میری ناہوں کے سان پرورش پائے_""
گل مایت
سید عالم مگ کو اللہ تزالی نے خصوصی حفاظت اور شر خل لن سے
حفوظط رک کاعڑدد سنایا:
الک یِنّ الس )٥٥(
”ال تھالی لوگوں کے شر سے آ پکی رای فرماۓ گا_“
نک بأ نَا( )۵٥
بے شک آپ ہاری طاظت یں ہں '
-.۔ اور۔۔۔ تضور مل نے ات ایس رٹ کو ایت نی ما اد
اہ شفقت و رعمت سے مرفراز فرما رکھا ے۔.. حخرت خیفہ بن موکیإ
ان می خرس صرہ العزی: انا ردیا صادقہ جیا ن کرت ہی ںکہ انموں نے حضور
علیہ الام سے عر شک جن عبدالقادر جیلانی فریاتے ہیں:
قدمی ھذہ علی رقبة کل ولی لله
نمیرا یہ فقدم اللھ کے ہرول یک یرون ر ے''
آپ( کول ) نے ارشاد فربایا:
کیف لا هو قطب وانا ارعاہ (۵۲)
اتور نے کا او ریوں دو کو 7 فی
ہیں اور یں ان کا پان ہوں''
ال فرمان دالاشان کی اعلیٰ عخرت ااضل پریلوی یوں تقر حکرتے
77
آیں:
”اقول وبالله التوفیق خلاف (دع) بات زبان ے رو طرحع صادر
ہوئی ہے۔ ما آدری داضت غلط کے۔ ا سکو مور ازس مم
نے وں رہ فرایاکہ ہوالقطب وہ قطب ہیں کہ ان کے ؟ٴگے
زوطت 7 داڑے نات انھا ے۔ وذالک علی ان
التعریف للتخصیص اور قط ب کی شان غل طگوگی نہیں نہ کہ
سید الاقطاب رش الہ عنہ وئم۔ یا و ںکہ ناداضت صارر ہو۔
خواہ بوجہ بے خجرکی۔ یا بب بے خودی۔ ا سکو تضور سکم نے
یوں رح فرایاکہ انا ارعاہ یس ان کا مان ہو ںککہ می تو وؤں
سے ان کے تل بک برجا وسالم اور زبان وجنا نکو روش اخیاء پر
ائم و دائم رکتا ہوں۔ پچ رک ور مھ ليکہ ہارا فرزن خلاف واتٌ
کے یا ایل سکرو بقایاۓ سک رکی طرحخ بلنعد دو ےکرے۔ (۵۵)
ا گفت ا وفع الد اود
تضور بر نور مھ مصنفی کی زبان دىی ال یکی تر جمان ہے۔ ارشاو
ری تعالی ے: ۱
تَا .لن ای إِن کِا وَحْی بس )٥۱(
”اور دہ اٹی خوابشل سے ام 0 فرماے۔ نہیں ہو ان کا فرانا
گمروتی ج (ا نکی طرف )کی جاتی ے۔"
یز رسول اللہ مل نے ضرت عبدادشد بین عمر کو فرمایا:
78
اکتب فوالذی نفسی بیدہ مایخرج منه الاحق (ے۵)
<میری گنو (ودیجیں) کے میا کرو بر١ می ھے سوکارتے می
لوک جات مس من*
۳ “یی جس ری و دی خر
پو ترت مر یر کین ہر رق
سنا نحوثٹ رست: لپیۂ تضور مزلم کے پرزظد اربمند اور ناپ
ا ا ا پکو عصمت نالی عطا فراگی۔ آپ
ازن ای کے لغ نو نہ فراتے... چنانچہ علامہ تورالرین شطنوفی لہ
راویول ےآ پ کا لا لا ہیں۔ فرمایا:
یقال یاعبدالقادرتەکلم یسمع منک
بے 7 نا جااے'اے عپدرالتقادر! کلام کرو تمماری بات کی
جانے گی۔ پھر فرایا: گے با ما٢ ے اے عبدالقادرد بحقی
علیک تکلم امنتک من الردی (۵۹)
عم ہے جھے ممیرے اس عع نکی جو جرے ایر پا با تک رج
یں نے ہلاکت سے ماموان بنایا ہےے''
حفق ررادی علیہ الرحمہ آپ کاقول بوں نفل ٹراۓے یں:
”سوگند نا عمزویتل کگررم و نگفتم چیزکی ر٦ مامور شحدم پدال و
7لک ا ا و ک۵ 7 راکہ
تلم من ناشی ازمین س تکہ شک رادروی مال خیس تگویاگردانیرہ ی
وم لپ یگویم د دادہ می شوم یں می بخشم دا رکردہ بی شوم یں بی سم
79
ول مردین شارا وجب زوال وا و آخرت خجُاست۔۔''(٦٥)
مت بد۳ جب بک جھے تعحم نووا جا نہ پچ ھکر بہوں کا
ہوں: یز مار میں فی" دی تارنے نت ای نکی
دیق ضردری ےک وکمہ میرک جات اڑچی نی ہے جس میں تک
وشی ہک یکوئ یکنیائش نین سے مو یا عم ہو کے لکیہ دنا ہی۔
گے دا ع١٢ سے تو رے دتا ہوں' جب ام ہو ے کر ہوں۔
اور مد دارگی ای کی سے جو عم دا سے کیوکمہ تاحدہ سے ںہ
”الدیة علی العافلة' خون بہا تلق داروں پر ہو ہے میری
ححمزیب نما رن نلج درٹی اختبار رے ہز ای اور دا وآ خرت
کی مان ی کا سب ے۔“
نی زآپ اپنے ایک نصیدرے میں فریاتے ہیں:
ا 0 ا ا ا یا وی
اتی الاذن حتی ترفون حقیقتی )٦(
میس اپنے مد ادا دکمالات و مرانب کے بارے میں اظمار خیال تم
کی بنا بر نہیں بہ بان ال یکر ہوں جاکہ تم میری متقیقت کا بھھ
و سس
ا ۔ جوا ور اوت مور ا ا ا 70ر
ٰ ایا خوائشن سے میں عوسی ر ری وی
80
آ پکی میلس وعظا ی سکم وبیٹل مترہرار افرا کا شئخ ہو۔ بقتد ںش
من بار وخظ فرماتے۔ پکی ملس میں علاء فقما ادر سار بڑی کشرت
سے عاضرہوتے۔ چار سو علا مکرام لم دوات ل ےکر آپ کے طفوططات اور
مواعظ صنہ قلم بن دکر لیت (۹۳) دع میس روعاحیت اور ٣ش رکا ہے عالم
ہو کہ سائنشن پہ دج دک یکیفیت طاری ہو جات ؛ نض لوگ عشق ابی سے
جوش میں اک رکپڑے پھاڑ دے۔ لتحض ہے ہوش ہو جات ؛ لقض واصل
پئی ہو جا ؛ غی رسلم ایمان نے آتے اور ایماندار دولت ٹن سے سرشار
ہو جاتے۔ آپ کے ام مس یہ ا شیرادر مقناطیسیت' اپنے ج دکریم مھ
سر می ا تا ای رو ہیں:
رو شروم میس دعظ سے چا ہٹ ہو گی۔ 18 شوال 553ھ کو
فزاز ظبرے پ لے تضور مکل نے تھے اپنے ال جماں آرا ے
مر فکیا اور امتضار فرایا۔ یابنی لم لا تتکلم ب١ وع ظکیوں
ےکا ںی حا یی نی فونوا ےدرپ گے ا کے
کیے ا بپکثائ یکروں؟ فقال لی افتح فاک ففتحتہ فتفل فیه
0
آپ نے فرمایا من ہکھولوٴ میں نے من کھولا تو آپ نے مات
تہ انا لعاب دن میرے منہ میں الا اور پرایا جاوٗ وعظ
وی کرو ور عل و بوخظات سا کے ا کا کا
اپنے رب کے رس کی طرف بلا--۔ (غوث اعم فرماتے ہیں) پھر
81
میس نے نماز ظمراداکی فو خلقت میرے اردگرد جع ہوگئی۔ میں
کچھ مکوب سا ہ گیا اسی ایس حخقرت مولا ع یکرم اللہ وچ
شرف لاے اور فرایا منہکھولو فتفل فيہ ستا آپ نے میرے
مضہ جس پچ مرتبہ لعاب دن ڈاما۔ یں نے عرش کی مات کا عرد
پوداکیوں مخمیں فرایا؟ فقال ادبا مع رسول اللہ مز فرایا_
مور للا کے پاس اد ب کی وچہ سے--. اس کے پور قورت
گویائی پا ہوگی ادرمیش لوگو کو وعظ وششجح تکرنے اگا۔ (۹۳)
۱ اولیاء داخیاءکرا مکی ریف آوری
٘ آپ گا بس دعظ مل روعانیت اور اوارو حجلیات کا جیب ماں
عبدا لی حقق دلدی رتطراز یں:
ٰ 7 اولیاء وانیاء احماء پاتمارو اموات پاروار ونتن وطاللہ در
اس او عاضری ش نو عخرت عیب رپ 'العالین یز براے
زیت وت گی کی فرموریرے۔'' )٦۵(
”اید حیات اویاء ومار اپنے جموں کے اھ اور ہائی 11
ارداج کے ساتھ اس (دعظ) یش موجور ہوتے۔ مائلہ اور رچال
ایب عاضر ہوتے لہ (سا اوقات) خود محیوٹ نا عطرت مر
می ماک بھی آ پ کی زبیت و اتد اور حوصلہ افزائی کے لے
لوہ افروز ہوے"'
اعلیٰ ضرت کے ہیں,
سرکار ابد قرار مل اپنے بارے میں فرماتے
ھویطعمنی ویسقینی )٦٦2(
”مرا رب جج ےکا با ے۔''
او ز آپ کے وازث وجانشن سیز با وٹ اعم فریاتے ہیں:
یقال لی یاعبدالقادربحقی علیک کل' بحقی علیک اشرب
(٦۸) 1
یی عم یا جانا نے کہ غبدانقادر ہے می رن ےکسج نگم
نے تچ یرے مکی شر لے۔*
1ء "۰ئ :“"
مار رق مات مال و 1۹57۵۸0
می نکی
اللہ تمالی مل وعلا نے اہ محبوب گرم ؛ شمنشا ہکوطین ماک ای
قوت واختقار اور سلطنت وعلومت عطا فربائی ےکہ ہر مہ آپ کاتصرف
ہے۔ آپ کی زان جن زبھان:ملکن * کی کی ہے۔ حضرت عبادہ رین
صامت الپاکنۂ ے روایت ے۔ تضور مک نے فرایا:
ان جبرئیل اتانی فبشرنی ان الله ایدنی بالملانکة وتانی
83
٢آ النصروجعل بین یدی الرعب وآتانی السلطان والملک (٤ے)
آ چریل امن نے آکر مجے خ شی دی ہے کہ اللہ نقائی تے
فرشتوں کے زرییے ممبری ادا دکی ' ھی فصرت وکا عرانی عطا فرائی“
ممہرے رحب ودبرہہ کا سلہ ٹھا دا اور بے سلطنت وعلومت اور
ملک عطا فرایا_''
غمام موجورات 4ہ آپکی رای چٹ آ کی زان مارک ے لگا
وا ہر لفظ ملک ن “کی حثیت رکتا ہے۔ جیا کہ ححرت مار لین کو
لین نے جب اگ من وا ق حضور سکب نے فرایا:
یانارکونی برداوسلاماعلی عمارکماکنت علی ابراپیم (۱ع)
٭”اے آگ ابرائیم علیہ السلام کی طرح خار پہ شی اور سلامی
وا ی ہو جا''
عم ین الی الحاص حضور مم کا کلام مس نکر منہ بگاٹڑ لیتا۔ ایک دن
ُ مر مزلم نے اسے فرمایا:
" کنکذالک فلم یزل یختلج حتی مات (۲ء)
”اىیائی ہو جا چنانچہ ھرتے دم تک اس کاپچرہمگڑا رپا"
وہ وی ہیں مو رم معگ٠ کی ت۱س
ان کی ود ھًرہے ج۱ موق غلام
000000 رر
این کوائلد تمالی بل وعلا نے شمان وشوکت اور عکومت عطاکر رکھی تھی
اور آ پکو ا کن ''کی قوفیں عرمت فریادیں چنانچہ آپ اکر فا اکرتے:
84
بالات خرف کن "(2۰)
:یچ حر کمن عطاکیاگیا ے۔''
سینا خوت اعطمم فوع الغیب میں فریاتے ہیں: '
گے بندرے جب تو مقام فا اص لی کر نے فو پھر "رد گلیک
انکوین'(۴ء) تممیں کوین عطاکر دی جا ۓگی۔"
عحقق ا سکی تع میں ر راز ہیں
”و پردہ بی شور بتو ہس تکرون وپ 'اگردا مرن کائات وتشرف دارہ
ہی شود ترا درعالم بروج ہکرامت و خرت عادت'”(۵ء)
”ایت ت کے بعد یموجو دکرنے اور کاننات پی اکر نے کا کام قرب پرد
کیا جاۓ گا او رکرامت و خرتی عارت کے طور پر جھے سارے مان ل
تصر فک ق٤ت عطاکی جا گی"
تصیدہ خوغیہ شریفہ میں سید نا پیر چیراںل فرراتے ہیں:
یکم پرحال مش ناڈ سے اکرش اپ راکپ ڈلوں ندرگ
و ان (ھ) آگ بجھ جاۓ (ےے) بپچاڑ ریزہ زیزہ ہو جاتیں (۸ء)
ہردے زیرہ ہو چا موا سا رو
)۸۰(
اس فص کے تصرفات کا نزک رکرکے ارشاد فرایا:
”الف رض) الد کے سارے بلاد میرا تک اور ان پر میری علومت
ہے۔
0
٣ ظا الله ملک رہ۱۷ یکین
روقیٰ تل ٭ٌ فد صفالی (۸۱)
"5 .
”الہ کے تام شر میرے زم گیں ہیں ان پر میریی علومت ہے
از میرئی ررعانی خاات میرایکے مھ کے چا ہونے سے ےک ہی
ڑا وو رم م۱ن ٠۔۴٤
اہر ہہ ساری عظمت ورفعت اور قوت تصرف آ پکو اپ جد
کیم مت یٹ سے یل حصل بی ای حت کھت یی :
ابی وو و کااف ۷ ۴
کن وور مب ھن کین عاصل ہے پافوٹ
وی رتو رات ےا ہچ
7ر دوہی فلت ا کت۸7
لوت مشاپہرہ
تضور سید عالم می کو اللہ تعالٹی نے ز حم ملا لین بنایا۔ (۸۳)
۱ قام جمانوں کے لے رمت ودی ہو سکتا سے جن سکی قوت مشاہدہ اتا
اعظیم ہ وک کوٹ یگوشہ کوئی ذدہ او رکوئی حیقت ان سے شی نہ رہے۔-۔
اس خصوصیی ت کو اللہ تعالی ”شًاہا'' (۸۴ )کہ کر بیان فرا] ہے۔ تعدد
اعادیث سے بھی اس وسعت أظرکی جائید ہوٹی ے۔
ػت حفرت ابوذر اپینۂ راوی ہیں “ تضور مل نے ارشاد فرمایا:
انی اری مالا ترون واسمع مال تسمعون (۸۵)
میں وہ پچھ د کت ہوں جو تم نہیں دیکھت اور میس دہ من تا بہوں جو
86
خی خ۔* ٰ
سحخرت عبدالڈہ بن عمررضی اللہ عنم روا تکرتے ہیں۔ حور مک
نے فرمایا:
ان الله قد رفع لی الدنیا فان انظرالیھا والی ماہوکائن الی یوم ---'
القیامة کانما انظرالی کفی هذہ (۸۹)
بلاشبہ اللد تالی نے میرے ساتے ساری دناکو پٹ فیا دیا ے'
یس اسے اور با قیامت جو رھ اس میں ہونے والا ہے سب الے
دک دہ ہوں جیے اپنی اس گت یکو دبکتا ہوں_'
0 از ثرعت 2 افصار و رپور
2 و9 ا ار ری ٌ یرفن
تضور مال کے تقمدتی سے آپ کے فرزتد سید نا غوت اعم الہ
کو ھی اللہ تمالی بل وعلا نے ای اصیرت اور بصارت ے وا زاکہ گی
اق آپ پ> خیاں تھے اور کا ات کے قا مکوۓے آ پک ناہوں کے
ما رچے ٠. خوز ففرماتے ہیں:
ان عینی فی اللوح المحفوظ (۸۸)
یری نطو موظ پٍ ے_
نیز فرایا:
ولا لجام الشریعة علیٰ لسانیٰ لا خب رکم ہما تاکلؤن ھا
تدخرون فی بیوتکم' انتم بین یدی کالقواریر' یری ما فی
ہواطنکم وظواه رکم (۸4)
87
اگ میری زبان بر عم شریج تک لام نہ وٹیو یس میں تا رتا
جو مکھاتے بواور جو ا نگعروں میس ں کرتے ہو۔ میں تار
خکاہرد ہاش نکو جات ہو ںک وککہ تم میربی نظھرمیں شش کی مار ہو۔"
مر مصطنی میا کے ناب سبدن نحوث الد رک الا اعلان فہارے
گیں:
8 نظرت ۳ بلاد الله جمنا
کہ راہ علو٘ ٌُجک5ا ہت ھر دک
”اللہ تعالی کے قام باد بیشہ میری ننارییں اس طرح متفمل دنع ہیں
یے (سجیکی پا رائی کا ایک ران ہو۔"
آج کے تزکی یافن دو رکی سائنس اپٹی تمام تر ابیجادات کے پاوجود
"ہار اش "لی وسعت کا اندازہ خی ںکر سی دور عاض رکا ایک بڑا اکٹ
دانع ئن سشائ تا نے
من لے ریزو دورین کے ڈر یت ایآ ایا کنکشاں فو کچھ لیا ہے
و زین سے ددکرو ٹن ری مال کے پا نر ہے لت رشن اج
ی ین ایک لاک پچھیاسی زار میل ےکر جاتی ہے' دہاں د ودکروڑ
مال میس بے گی لان جہماں تک کانیا تکی رد میں معلو مکمرتے
کا تلق ہے اگر میری عمرایک ملین یجن رس لاہ سال بھی ہو
جاۓ نز بھی (معلوم) خی ںکر ستا۔ (۹۱)
مانس ہن ا ئن کو ای رریات نہیں کر کی دہ اللد کے عبد
آ عقرب پر پیران سید نا عبدالقادر جیلالی پر شی غنیس ہیں۔ جب غومیت ماپ
88
کی تم بصیرت کا یہ عالم ہے نے آپ کے جد ا مد شاہرو شمیدر آم مر صلی
ملا کے مشاہرات اور وسعت نظ رککیا عالم ہوگا۔
علقہ اث رکی وہعت
ہکارے آا و موا مک مکی مخصوص خطہ زین بای ای کمگروہ کے
رعل 12 لہ ر٭ل النل ژیں۔ آپ کا علقہ اث اور وائہ رساللت عام
۱ ہے الد رب العزت کا ہمان ے:
مالک الاَافةلَس (۹٢)
”اور (اے محبوب) ہم نے آ پکو نہیں یھ اگ راڑی رسالت سے
جو (قیامت تک) تام لوگکوں کے لے سے
یز فرمایا:
یا لا ان ول اللراِلَيکُ جَییًا(۴٠
و پ١ فیا تچے' ان لوکوا بے شیک میں تم مب کی طرف ا کا
رل ا رہالی ے:
اک ال کی اکا علی تدم لیکن لن کٹڑا
)۹7(
”نبڑی کت والا ہے دہ جس نے ١را قرآن اپنے (مقدری)
بنرے پر ماکہ وہ تمام جہمانوں کے لے ڑراۓ والا ہوے''
عدیٹ پاک مل ے:
ارسلت الی الخلق کافة )۹٥(
89
اللئی سار لو کی طرف رسول ہنکر یچاگیا ہوں_ ''
۱ فور مل کے ناب ومظم' پر پیراں سید نا غحوت اعم وین کو دہ
لت نیب ہو یکہ در ما کی نبت آپ ک علقہ اث وس تر ہے۔
آپ جن الئل ہیں۔ خود فریاتے ہیں:
[الاسان لہم مشائخ والجن لھم مشائئ والملانکة لھم
۱ مشانخ واناشیخ نم الکل (81)
ا انایں 72 بھی پیر ہیں جات اور فرشتوں کے بھی پر ہیں '
ا مان شش مام چروں ۷ یر ہوں۔"
۴لا ےا وا انا اق کے لے
اللہ تقالی بل جلالہ نے اپ معحبوب مج مصطفی ما مکو بے نتل بتایا۔
امہ رت مولا عل یکرم اللہ فا اپ کی لف لا ف کرت ہو کے ور ضس
ااعتزاف ہز کے طور بر فرماتے ہیں:
لم ارقبلە ولا بعدہ مثله صلی الله عليه وسلم (۹۸)
میں نے تضور مزلم جیسا آپ سے پل بھی دیکھا اور نہ بی بعد
ہیں۔“
90
تضور مل بے مضل ہیں اس بے لی تکو تضور مل نے خور بھی
بیان فرایا:
ايکم مثلی (۹8)
تم می ںکون میری ہل ہو سکتا ہے۔''
فیغان مصعطفی مال سے آپ کے ناب ومظمرسیدن غوت اخظم بھی
علقہ مشاع واولیاء میں بے مضل و متاز ہیں۔ آپ تصیدہ فوعیہ میں فراتے
یں:
"انا اآبازی .اھب کل اشیخ
فمن ذل ہیں '' الرضال ٣ اظنقح ملا
یجس طرع باز اشہب پر ندوں پر غااب ہو سے ای طرح میں تمام
ما بر طااب ہوں۔ اد مدان دا می لکوئی سے جن سکو میرے
یسا رعپہ ما ہو۔ (لڑ کس یکو ایا رجہ ٹیس دیاگیا)
نی زآپ نے ارشاد فرایا:
لاتقیسونی باحد ولاتقیسوا علرم احدا((٭ا)
نچ ےکی پر او رک یکو جھ بر قیاس مم تکرنا_ '
حقیق تکائی نہیں پا سا
نضور ما کی شان بے شلیت اس فور ان بھی ہےکہ آپ کی
اٹ بین رسای مین مع اض پا راغ ٰ
یا ابابکروالذی بعثنی بالحق لم یعلمنی حقیقة غیرربی )۰١(
91
لا ابد بجر اس زات کی ایم جس نے بجھے۔سی کے سا وبعزتٹ
فمایا' میبری عضیقت میرے رب کے بغی رکائی نیں چاتا_'
تضور مل کے مررد وارث سید نا غوٹ اعم اہ فرراتے ہیں:
انامن وراء امرالخلق' انامن وراء عقولھم (۰۳ا)
ممیری تلق مور خلن سے ہاور سے اوزاین لوکو نیعت
وترے پالا ہوں_''
یز فرایا:
گا ے زین ہے شر وغرب اور آسمان کے رب وال و“ سن وو اللہ
تا ی فا ے:
وبخلق مالاتعلمون وانا ممالا تعلمون (۰۳ا)
۶ی مض ٹا
سے ہوں جنییں (خداجاتا ے) تم نہیں جاتۓ"
اع رت نے اس بے شس تکو موں جیان فرمایا:
ما .3 لا سی رم اش فان
متور ستور ہو ست عرالقارر
یا وی مر یں سے بلق کا ورای
ا مل وگفتن اوست عرالقادر (۰۵)
قرب خائک
بی اکرم' فور جم پل کے بے مل پک رکو حلوق دا کی برامت
92
درہمائی ادر ا نکی فی یالی کے لے دنا یش ھی ماگیا۔- بیوں تو اس ”عبدہ
ورسولہ'' کا تلق اپنے آت دمولی ر بکرم (عئحل و ۷) ے ہمہ وقت رتا
گھر رس تعلق پارڈ کا رتک بھی انتائی خصوصی انداز افقیا رکر جا کہ ان
اوقات یس محبوب و حب کے سواکسی دو مر ےکی رسائی خمیں شھی... کم
علیہ الام فرماتے ہیں:
لی مع الله وقت لا یسعنی ملک مقرب ولا نبی مرسل۔
(۱۹۷)
”اللہ تعالی سے قرب فاص کا میرے لے السا وت (ۓھی) ہو ے
کہ ال میس (میرے اور میرے رب کے ماین )کوگی مقرب فرش
او رکوگی نی ومرسل ھی عائل میں ہو ستا۔ زان محات قرب میں
تی مقرب فرشے اد کسی بی درسول کاگزر نہیں۔)
وی ا ا و ا ا و ات
7ئ ران یا یی 77ھ ا ایق رت
ر-. آپ مل کے فضا نکرم سے آپ کے فرزند سینا وٹ
وو ود سے ملا اب ھے۔ فراتے
ہیں:
انائی سظ القاف ود(00۸
بارگاہ الھی کے قرب ایس میں اتا ہوں۔
مقام مد
سیدنا وٹ انم رن فزاا ”مرا عقام حخرغ ہے“ (۰۹ا) ہے تٹرپ
93
آ فا کی دہ اعلی دارفع خزل ہےکہ اکابہ ماک ا سکی جک بھی نمی دک
پاتے.۔۔ اس سلے میں ہے عبدال رن فرع کا داآعہ قائل ذکر ہے:
ایک مض آپ نے فسوی (عراقی اور واسط کے درمیان “دجلہ
کے مشرتی جاب داٹع ایک شم) )١( یں وعظ کے دوران ا
بلنعد رحبہ کا ذک رکیا نو وہاں موجود غحوث الم کے ایک رید ابد ائحسن
لی ین ام الحبی نے انید ڑی اہر گی اور جم سےکھا آے
میرے سات مقاہل کر لو۔۔۔ اس پر جج عبدال رن خاموش ہو گئ
اور اپنے ھریدین سے کھا اس شف کا پر ہر بال عنایت الہ سے
ممور ے... پچھران سے لپ مچھا تمارے ج کون میں ؟ آپ نے
واب دا ج عبدالقادر جیلانی--- اس پر جن عبدال من تےکھا
زین بر فو می نے ان کا ذکر سنا سے گر درکات قدرت میں ' جو
پالیس سال سے عیراعقام ہے ' جن عمبدالقادر یلا یکو میس نے بھی
نیس دیکھا پل رآپ نے اپنے چند مریدو ںکو عم دیاکہ بفداد جاکر
عبدالقادر جیلانی کی غدمت می عر ضکرنا عبدال جن آ پکو
سلام کت ہیں اور پاچ ہیں کہ چایس سال سے مل درکات
قررت کے مقام یس ہو ںگگروہاں آ پک بھی نہیں دیھا“.- اھر
وف پاک نے اپنے چند مریدو ںکو فرایا حم فوع جا راتتے مل
عبرال رن کے مرید جمہمیں میں گے نہیں دائیں لے جانا ادر
کو میرا سلام یہن چاکرمیہکھناکہ آپ درکات قد رت کے مقام میں
94
ہیں جو اس مقام مس ہو وہ مقام ففر وانے شف س کو نہیں دکھ
سکم اور جو عقام الف ۃ می ہو دہ مقام مدع دا لے کو نہیں دک
”وانا فی مقام المخدع ادخل واخرج من باب السر من
حیث لا یرانی"
اور مرا مقام محر ہے جماں گی دروازے ے خمیرا آتا چانا ہو ت]
ہے-- بھلا وہاں آپ شجھے کس دک سکتے ہیں ؟
زی تی کے لے ایک نشاتی جا ہوں جس سے رآ پک میرے مرج
کا انرازہ ہو جاۓ گا۔ آ پ کو فلاں رات غلعت رضا عطا کی گئی اور لال
رات پارہ اولیاء انر (علامہ اہی رچھ کی نے اام با فی کے حوانے سے
بارہ ہزار اولیاء کرام کی تحداد ذک رکی ہے) کی موجودگی میس من رنگ کی
نقشق غلعت ری گی۔ ہہ پھنیں میرے ہاتھوں بی سے آپ مک مٹی
یں۔ خی عبدارٹی نے ہے پام نت ىی راا: صدق الثیخ
عبدالقادر۔۔۔ 2 عبدالقادر پچ فرماتے یں )١١(
۴ر" لیے کم یں
کر ےا میں ہے نے رب ئ
(صاجزادہ یرالرین تھی
ہت
تفالی بل وعلا نے حضور سید عالم ما کو جملہ اخیاء درکل پر
۱ 5و
نفلیت دبر تر ی عطا فرائی۔ شب معراع یت المنقدس مس تام اخیاء نے
تقو رکی امامت داقتزائیس نماز )۱١( اد اکر کے آآ پکی قیاو تکو نلی ممرنے
ھی مظاہرہ فرایا۔ تضور علیہ العلوات والسلام فرماتے ہیں:
آدم ومن دونه تحت لوائی (۳)
11 ازم اور ان کا۱ با کو با پو مزرے کے
ژں۔“
آپ گل کے ناب و دارث اور آپ کے فضان کے اشن سیر
ث اعم اپئزہ نے اولیا کرام پہ اپنی بر رئی کا بر صرمبرمامور من اللہ
وکرگوں اعلان فرایا:
قدمی ھذہ علی رقّة کل ولی لله (۱۳)
”مرا ندم اللہ تعاپی ے ہرد یک یگرون ے ے۔''
جب آپ نے باھرالی سے اعلان فرایا :
”تجلی الحق عزوجل علی قلہه وجاء تہ خلعة من رسول الله
صلی الله عليه وسلم علی یدطانفة من الملانکة المقریین
والسہا بمحضر من جمیع الاولیاء من تقدم منھم ومن
تاخر' الاحیاء باجتسادھم والاموات بارواحھم"
اللہ تمالی عزومل نے آپ ا٢ ٤ی اس ہی فذراکی اور ر)٭ل
الد صلی انلر علیہ :و صلم کی طرف سے ملاک مفربین کے اتھوں
ناعت آئی۔ اس موتحخ بر ام اولیاء زین ومتاخرین' زیرہ
اپنے جموں سے اور اموات انی روجوں کے ساج موجور تھے_۔
96
ان کی موجودگی میس آ پکو اعت پنائی گئی۔ طاگلہ اور رجال
لیب ففضا میں صف بس ہکیڑے مجل سکو ڑھاضے ہوتے کے ”ولم
یق ولی فی الارض الاحنا عنقە'' اور روے زین کاکوئی ول
ایانہ تھاجنس نے اپٹ یگمرون نہ جھگائی ھ- (۱۵)
سم سر ئک کون
اں ذم گی کگرامت : لاکھوں سلام )٥١(-
ٹر علاء ومشاح کاافاتی ے کہ سبدنا غوٹ اعم فقدین سرن العز:
حفرات تحابہ کرام اور ائمہ ال میت اظمار (رضوان اللہ تال یٰ ام
اشمیجین) کے سوا سب زیانوں کے اولیام کے مردار ہیں۔ محاصرین * اون
اف ماد کے سب آپ یھ لین باقع اذ آپ ئی کے ان ران
ٹیں۔ (١۱ا)
ت7ت اع حفرت فاضل پریوبی قرس سرہ العزی: فرماتے ہیں:
2ں یں سیر ۳راک
اب بخلف بل عپرالقادر
کی میں راع قب و گول
و ار رو ہیں یر شددّہ۲۷
علامہ شطنونی نل فرماتے ہیں:
اپ ےا کیا فان بر سرت لیم خ مرن ےکی بت سے اللہ تعاٹی
نے اولیاءگرام کے رلوں میں ور علوم میں برکت اور ١ۃ ال ش
ہلنر یکو اور زیادہکردیا۔ )١۹(
97
۱ ند الو خواجہ خریب نواز شی علیہ ال رح کا سرجھانا
: بند الولی خواجہ خواجنان سید نا خواجہ مین الدین جچجحی اجمیری قد
رہ الحز: خراساں کے پباڑوں میں مشخول عبات جے۔ آپ نے سیرنا
وٹ اعم قرس سرہ العزن: کا یہ اعلانع روعائی طور پر سنا فو فور اٹ یگرون
ٰ 1 کر دی اور عرض ل گی۔ ”ناک علق ات ۴ آپ کے دووں ندم
ا میرے م۳ ہیں۔ حور فوٹ اعم نے نکی اس نما ز معدکی سے خوش
ا کر مجن مس فرا کہ ضید خیاث الدین کے ضاہجزارے ن گر دن نھکانے
1 یں سیق تکی ہے ٴ اس وضع اور صن ار پک وخ ۓ وہ الله ور ول
: کے محبوب بین گے ہیں۔ عنقریب اشہیں ولائیت ہند نے عفرا زکیا جاک گا۔
)٥(
ا اع لی حفرت اضل بریلوی قرس سرہ العز: سد نا غوٹ ائظمم کی
آ اففلیت ٠ آپ کے اس مبارک قو لکی تفیقت دحقافضیت اور خواجہ اجحیربی
آٌ علیہ ال رح کی اطاععت و فریانبرداری کابوں ماک ںوکرت ہیں
آں کہ پاش برقاپ اویاۓ عا مغ است
واکمہ ہیں فرمور وج فرمود پاش آں تل
اندریی قزل ہں چ شفححیعات بے جا گردہ انا
از زلل پا ازطلاات پاک ازان بتاں لی
اعت خاج بتراں شر" گواں' جاپ
اس ری یی رت۳ اسم اوں 3ل
98
رت پایا فرید گن شحگر علیہ ال رص کااظمار عقیرت
تفع افاطرمیس فیات الا سار کے حوانے سے ےہ ایک رح
حفرت پیا فرید الدی نک شک قزس رہ العزی کی میلس میس سینا خوت اشنم
کے اولیاءک یگردنوں پر قدم مبارک کا جذکرہ ہوا۔ حفضرت باہا صاحب علیہ
ازس را یا
جب میرے جن خواجہ پزرگوار عخرت مین الدین چشتی ابمیری
(علیہ الر) نے آپ کا فقدم اٹ یگردن پر رکھا ے۔ ”فمنصبی
ان اقول علی حدقة عینی'' میرا نصب ہے کہ یہ عر شقکروں
وت الم کا قدم ری آک کی نکی بر بھی ب۔ (۲۳)
حور سرن حوٹف اعشلم کے فران والا ان ”قدمی ھذہ علی رقة
کل ولی لل “کی مزید شحقین اور اس سلسلہ میں ہمابیت تس ابحاث طاحظہ
کرنے کے لے ددرج ذ لکن کا مطالع میر ے۔
٦ السیف الربانی فی عنق من اعترض علی الغوث الجیلانی از
علامه شیخ سید محمد المکی۔
2 نام ونب۔ از صاجزادہ سید نصیرالرین فضضی رگولڑوی-
پہ تم رازم ولانا ٹیل ام کو ڑزی پچ
وا مترمہ ششح تصیدہ خوغہ (شخارح عبدالمالک علیہ ال رم )۱ز عم
مھ موی امرضری۔ ٘
-5 اغتراف السائل من الیم فی تحقیق حدیث القدم از مولانا
ابو الیاء مج باقرفوری علیہ ارم (خی رمطوے )
وو
نظ رسب غن 7
: اللہ تمالی بل وعلا نے من اضانیت حطرت مجر مصطفی ما کو حسن
ظا ہر یکی رح حن باطنی سے نوازا اور آپ مل کی بیرت او دگردا رکی
آ عقکمت کااعلان فرایا:
نک لَعَلی خُلَي میم (۲۳)
بے یں اٹ نم ران خلق کے اف ہین
7 7و ایا ا 0ا
ریا سا نع چاو ایی ری
ارق کو ما وا ول لا کی مو کا
رف وروی جو الا حق مت
(فاضل بریلوی)
سید نا خوث اعم ینہ چوکہ آپ ملا کے نانب و دارٹ ہیں۔
اس لئ اللہ نتقالی نے آ پکو ظاہری حسن دتمال کے ساتھ ساتھھ باطنی
صن ے واڑا ا و ایم کا مر بڑایا۔ ش
١ برا آن برث دی رآ ازیں
مکارم اخلاقی مں پک کل خی ینم" کا نمونہ اور
×انّک 0 دی ای * کا مصداتی تے۔ آپ ات عال
بت' ہلل الٹر ر' وع المعلم ہونے ادر مان وشوکت کے
100
پاوتور ضیفوں میں مت ' ان کی لفزٹوں اار٤ ہوں ور
فہاۓ اگ رکوگی جھوٹی حم بھ یکھا لیتا ن آپ مان لیت فنقیروں کے
اعت پٹ یآ ےآ بڑو ں کی عمزتٴ پچھوڑوں ے شفقت
روے؟ سلام ککرنے میس پل کرتے؟ مانوں اور طااپب وں
کے ساتھ کائی وم ٹین ' ہے عم وکشف (سے حقیقت عال جانۓ
کے پاوجود اس) کا انا فریاتے اور اپ جم نٹینوں اور مانوں
سے دو رو ںکی نبت انحمائی خوش غلقی اور خندہ بای سے ہیی
تے۔۔۔ یی ناستوں؟ سرکشوں؟ خ"الموں' بالداروں ادر
سر رآوررہ لاوز ے کے تی٠ کیڑے ہوے وی دزی یا
عاکم کے دروازہ بر بھی جاتے' ماخ وت میس کوگی بھی خوش
زڑتی؟ وسعت 'ف لی *کرم ففسی' نری اور ھرالی یں آپ کی
رابریی مٴ٠ی ں کر گا )۲٢(
بنض مشائخ نے سیر غوت اععلم پپپیناۂ کے اوصا فکو اس طرح
بن رکیاے:
جن و کا عق ا نج
الاخلاقی' نرم طبیعت' پاکیزہ اوصاف 'کریم الاخاقی اور مان
وق تھے بلییں و ہم نی ن کی حزت کرتے مغمو مکی اعراد
فزاے... رپ رت رویتے نے ال سے کت 209
والے ستخجاب ال دعو امت بدگوگی سے بت دور اور جم کے بست
قریب تے' امام الیک نافرانی میس خل تگیر جے مین اپنے اور
101
غیراد کے لئ غصہ نہ فرماتے “کسی سانت لکو خالی نہ لوٹاتے گر چہ
دہ آپ کے برن کے کپڑے ہی نے جائے' فی حداوندی آپ
گی رہنھاگ آئر ابزدی آپ کی معاون 7ل ۶ بے آ7
مزب اور قرب نے آپ کو مود باپا'خطاب ای آپ کا مر
اور طاحظہ غداونی آپ کا سیر تھا؟ انس آپ ٢ سمائھی' یرہ
روگی آ پکی صفت'ٴ لی آپ کا وظیفہ فاحات آپ کا مرما '
بردباری آپ کا شی“ یارٹی آپ کاوڑے' خر کک :رپ کا مرن
ماشہ آ پک نذا ار مخابزہ آ پکی شفا شی۔ آداب ششریعت
آپ کا ظاہراور اوصاف تفیقت آپ کا باضلن تھا۔ (۲۵)
دن پر ھی نہ ٹم
ْ نضور سید عالم مک کو الہ تعالی نے نطافت وہاکیرگی کا جک منایا۔ آپ
١ کی ىر نصوعیت تخیکہ آپ :ھی میں خنمق شی۔ (۲۷)
اور آپ اکا سے فرزی سبدنا غوث اعم لپیا کے ضیم بر بھی
کی نہیں ٹم شی۔ رے ۲ مم بن خضرروابی تکرتے ہہ ںکہ میرے والد
یرہ سال کک حخر تکی خد مت میس عاضررہۓے اس اشاء ٹل آپ کے بدن
ری ٹیشھی نہیں دیکھی۔ (۲۸)
علامہ نہانی ایڑپینۂ امام مناوی علیہ ارہ کے حوالے سے اس کا
بب جیا نکرتے ہیں:
وکان الذہاب لا یصيه وراثة من المصطفی )۱۲١(
102
وٹ تظم کے برن , رکصی نمیں ٹیٹھق ھی وریہ نصوصیت آپ
پا ان پر کزنم مصطفی میم سے رات کے طور بے حاصل
گی
کش تکرامات
ال تعالی نے مضور علیہ العلام سے پل اخبیاء ورس لکو محدود و مین
محجزات اۓ زا الس چیا رے :مز بی ول لو لت کو کرت
محخزات سے نوازا۔ آپ سے جس مم کا مہجزہ طل بکیاگیا آپ نے انا
انت وصید ان کے شون کے لک اپ اعم کا جزہ دکھا ویام یل اخیاء
رام سہجزہ وہ اس بر و دو عالم سراپا مٹجزہ بی نکر تشریف
لابوت
کی ا حر 0ا 0
7 یا ا کا رک کی ا اون رت ہیں
اد رپ العرت کاارش+ادے:
پا انث تذ جاک برحَان بن يك )۳١(
نے لوک ین تممارے با آ فیازرے زت گی ارس لے
تم یل (ینی رسو لکریم میئزل کی ذا تمگ ابی )
تما لے رتا کا ار کو یی مرا
مََاغ الال ۳۱
”فا تھے دنا کاساان بہت تو ڑاے۔"
103
مر اپنے مبوب لم کے ممجزا تک یکثر تکو ”اکور“ سے تجیر
افرایا:
إلَأَعُِْلک الْکوئم(۳۲)
پیم نے تم ںكحرت مقحزات ے وازا۔'' )۳۳٣(
سیدہ نحوٹ اعظم اب ۂ چ کہ حضور مزلم کے روعانی فرزند ناب
"اور مظمرہیں اس لئ اللہ تقاٹیٰ نے ا نک وکٹر تگرامات ے واڑا۔ انام
یاشی فرماتے ہیں:
ان کراماته تواترت او قریب بالتواترو معلوم بالاتفاق انه لم
یظھرظھورکراماتہ لغیرہ من شیوخ الافاق (۱۳۴)
”آ پک یکرامات عد ا کو کی ہیں اور بالانفاقی ىہ معلوم سے
کہ کات کے نشار ایس یت تی سے ا جم یم کرومات ظبور
پذھ نی ہومیں۔"
سید نا خوت اش مک یکرامات دراصصل حضور مز کے جات ہیں جن
کا ظمور آپ کے زرییج ہو۔٠ زیل میں بم حضور مال کے چند مججزات
اور ای و جی ت کی سرکار فو یت ا بک یکرامات کا جذکرہکرتے ہیں اکلہ
۱ اس و اہے ےآ پک ان مظریت کا اندازہ ہو گے
104
ایک صاحب' یکر مرا کی خدمت میس حا رہوے اور طعام
کی درخواست کی۔ فاطعمہ شطر وسق من شعی رآپ مل
نے اسے آدھا وس (تقیبا ین ھن) جو عظا ے۔ فلا زال الرجل
یاکله وامراتہ وضیفھما ختی کالہ وہ صاحب خودٴ ا نکی یوئی
اود مان ایک عرضہ کک وہ جو کھاتے رد ہے' ایک :دنع انی نیا
(کہ کے اتی رہ گے ہیں ۔ اس کے بعد) جلد بی وہ جو شح ہو گے 3)
تضور ما کی غرمت میں عاضرہوۓ آپ ے فرایا:لولم تکلہ
لاکلتم منه ولقام لکم اگر تم دنائے نت و بش ہکھاتے رچے اور ےہ
کبھی شحم نہ ہوتے۔ (۱۳۵)
0
ااوالتاس امھ بفدادی ما نکرتے ہیں:
گن یک مت میں نے سیدہ فوث اعم اپپنۂ کی غخدمت میں
کرت اولاد اور گر ز ق کی شابی ت کی ان وتوں بقراد میں آط _
تھا۔ مب آپ نے جج تقرببا چھ ہیں کل وگندم عنایت کی اور فربایا
١ے مگ ی ۵ برنین (بجھٹڑرولی) ش ڈا لکر اور سے بن ھکر ویتا اور
ای رن ہے کھول کر صب ضزدانتہ اعتعال کر ربیںہ
اسے کھولنا نیں۔ چنانچہ ہم اس مج سے اچچ سال ت٠ ککھاتے
105
۱ رہے۔ ایک دن ممری ہیی نے کھو لی کر دیکھا ای تق ردم
آ پڑی تی ہچنی آپ نے عفایت فرائی تی۔ اور پچ رایک ہغنتد کے
اندر اندر شح ہوگئی-. میں نے خر تکی خیدر مت میں اس کا ؤکر
کیا آپ نے فرایا۔ لو ترکتموہ لاکلتم من الی ان تموتوا۔
اک ربھو لک نہ دیکھتے و زندگی پھ رکھاتے رج اور وہ کندم شم نہ
ہو لی۔'' )۱۳١(
حضرت اس این روابی تکرتے ہیں:
رت اسر بن تخس راور ایک افضصاری (رصی اللہ تا یٰ ما)
رات دم تک تضور مکل کی خید مت میں عاضررہے۔ جب باہر
لے ق خت ری شی۔ (ھ دکھاتی ٠یس دا تھا) اچانک ان کے
گے (ش کی مامند) ایک فور بے گا ج سکی ردشنی می دہ لئ
رے۔ جب اس متام پ یچ جماں ان کا راس چرا ہونا تھا
ووسرے سائشی کے لے بھی اسی طرح کا فور اہب وگیا۔'' (ے )٠۳
ا
ایک رات حضور غوث اعم اپینۂ ام ام بن بل اڑپ کے
16 ۱
زا ری زارت کے لے تخریف لے گے ۔گھٹا ٹوپ اند را تھا۔ آپ می
چ رگلڑی یا دواد کے قریب س ےگزرتے و انگ کااشارہ فراتے وہ چان دکی
ئن کچ گی : سکی رو شی می پل راد جب ا کی رو شی شحمہونے
گی آپ پ کسی دو سری ددار' پچھریا گکڑی کی جانب اشارہ فراتے وہ
روشن ہو جاتی۔ بیوں آپ نے تام سفراجالے میں لے نہایا۔ (۱۳۸)
7 ور
سور مزا کے دالمدرین زندہ ہو گئے
تورم نے اپنے والدی یکریشن (ر ضی اللہ عنما) کو زندہ فرایا
اور ککمہ بڑھایا۔ رت عاکشہ صرایقہ رصی الد عنما سے روامت ے:
فاحیا ھمالہ فامنا بہ ثم اماتھما )۳١(
رل لہ نے اللہ تعالی سے اپنے والدی یکر می نکو زج 1کرنے
گی دعاکی فو ال تالی نے انیں زنددکر دی دہ تضور مکل پر یمان
ات پچ روصال ف نطو انل کا اپ دالدین کو زم )گرا
شرف عحامبیت عطا فررانے کے لے تھوا۔
۰ الہ نے بر ار ہا
تن یم نے کیا زنردہ ہاری
رت جابر بن عبدائل ری اللہ مھا نے نی کریم میک کے رہ
107
"ادس پر بھوک کے آمار د کے مگ رج اکر اپی بیو یکو جایا او رکھانے کے
ایق ا۔م ےا لا رک کی اور تم ڈے سے ہون۔
۱ عطرت جار نےکما جو پجھھ بھی ہے ہم تضو رکی خدمت میں جاض کر ریں
گے۔ بر ذ کی گئی۔ جب سالن اور روٹیاں تار ہوگئیں و انیں ایک
ا پڑے برتن میں ڈا لکر حضور مل کی خدمت میں لائے۔ آپ نے عم دیا
آ جابرا س بکو بلا لو۔ آپ نے اب ہکو عم دیا۔ پڑیاں ثابت چھوڑ دینا سب
۱ نے سیر وک رکھا لیا گ رکھانا اتاىی اتی ہے دباجنس قد حخرت جابر ےکر
۱ آۓ تھے۔ مضور مال نے پڑیاں تع یں۔ فوضع یدہ علیھا م تکلم
بکلام لم اسمعہ فاذاالشا ۃ قد قامت تتفض اذنہا
ان پر دست مبارک رکھا اور اس پر بٹھہ بڑھا یکر فور زمدہ ہوکر
کان ھاثڑتی ہوکی اش ھ بھی ہدگی۔ آپ مز نے فربایا جا بر اٹ ی ری لے
جاؤ-۔ گھ جاک اپ نے انی ای ہکو تام ماجرا سنایا دہ بے ساخت پکار اشھی:
اشہد انہ رسول اللہ (۴۹) مم ںگواہی دتی ہو ںکہ آپ مزلم الہ تمالیٰ
کے جا رسول یت
ْ فوع مک یکرامت سے شفا آذر زندگی
بج ابو سعیر تید ی فرماتے ہیں:
باذن الله )۱٥۱(
عبرالقادر جلالی اللہ گے اون ہۓ اور زار اندعول اور یرگ
108
والو کو تد رست اور ھردو یکو ز ند +کرتے ژیں۔
ری مد مکی
سیدنا فو اعم اڑپ ۂ کی خدمت میس ایک عو رت اپنے چجے کو
تعلیم و زیت کے لے چھو ڑگئی۔ بتھ ع سے بعد دہ کی 2 اپنے کو بھورک
اور شب بیداری کے باعث تحیف وننذاں پایا۔ سید نا غوث اعم اڈ کی
خدرمت میں عاضر ہوگی۔ درکھا آپ مرٹی تادل فرما ربہے ہیں اور سمانۓ
پیٹ میس ا کی پڈاں رکھی ہیں۔ بے دس ھکر اس نے عر کی آپ خود و
ہرک یکھاتے ہیں جب کہ میرا بنا جھ کی سوکی روی؟ فوضع الشیخ ید:
علی تلک العظام وقاع قومی باذن الله الذی یحبی العظام وھی رمیم
آپ نے اع پڈرکیوں پر پا رک ھکر فرمایا اس اللہ کے اڈن ے زیرہ ہو
جا جو بوسیدہ بڑلو ںکو زندگی بنا ے_
فقامت الدجاجة سویة (۱۲۲) وصاحت لا الہ الا الله محمد
رسول الله عبدالقادرولی الله۔
”مرفی فورآ زندہ ہوک پکار اھھی۔ اللہ کے سوا کوگی مور خہیں مر
الم الد کے رسول ہیں۔ (ثن) عبراتقادر اللد کے ول ہیں ".. آپ نے
فرمایا جب تیر بٹااس مقام پر تچ جاۓ گا نو جو چاے گا سن وکھھاۓ گا۔ (۱۳۳)
یی نام کی
جھبن قاند ادائی ردایی تکرتے ہیں:
”لیک مرحبہ میدن فوث اعم لین ۂ کی ماس دعفط پر ایک خیل
5
7
109
ے چان رو کیا۔ آپ لے قرا۔ یازیج خذی راس ھذہ
اللحداۃ اے ہو ااس چچیل کا رنے نے یہ فمان خھا اس کا کرتی
سے جدا ہ وگیا۔ آپ منبرسے نچ اھر سے اس کے راو ر دہ کو
ای اور م الله شرف بڑھ کر پاتھ برا فحییت باذن الله
وطارت 7 ججل انا زخر ہوک ا ڑلئی۔ )۱٥۳(
دہ زندہ گیا
ایک بار فوث اعم ےپ ۂ کہیں تریف لے جا رہے تے آپ نے
دیکھاکہ ایک م لان اور عیماتی آئیں میں جو ررے مین تپ نے ون
پ چھا ق صلمان ن ےکھا ىہ عیسائیکتا ہے یی علیہ السلام انل ہی ںکی کہ
وہ مردو ں کو وو ر ےج او مین نت وں مارے رس ل رمق
مز افضل ہیں۔ آپ نے عیسائ یکو فرمایا میں حور مزلم کا کیک اتی
ہوں')لزش دہ زم 1کر دوں قذ تضمور می کی افضلیت صلی مکر لے گا
اس ن ےکھا ضرور۔ آپ نے فرایا قرحتان میس کی پرانی ق رکی نتثاند یکر"
ضے میں زندہکروں اس نے ایک بوسیدہ مکی طرف اشارہکیا۔ آپ نے
فرایا تم باذنی' میرے گم ے زندہ ہ جا۔ فانشق القبر وقام المیت
را فرش موی ور روز یرہ کر اخ گکھڈا مو ےککرامت دک کا
جیساگی مدان ہوگیا۔ )۱٢۵(
110
0 ۴
ضور سیر عالم ڑا کو ایل تالی نے اپنے تمام خزانو ںکی چاہیاں عطا
ف امیس اور اتی نتوں کا قاحم ہنایا۔ آپ فریاتے ہیں:
انما انا قاسم والله یعطی )۱٥۷(
اللہ تا لی عطا فیا سے اور تیم می کر ہوں۔
وو سی روایت ُل ے:
والله المعطی وانا القاسم (ے ۱)
بے کک اک ا
ث ا ا کل و ا 0 ام
ای یی کی بارگاہ مم ںکوکی رما کا طالب ٣٦ یا آخرت کا طلب گار
اشخب سا ات خروم نہ اتکس یکول زوانٹ عطا فزا تی
وی تک بے سی ٹور جات کی انی تینک حا کیرک
صحت۔۔۔ خرض اس صا اب اث و ا ا یی سے ۔ کس یکو براہ
راست عطا فرہاتے ہیں اور کس یکو علاء انام نیس لے ون ےکی غادم
اص کے زرىیے عنایت فراتے ہیں.. جس طرح جخیقی مصلی الد تی ہے
خی قاسم حتقی آپ ہیں۔ مو
ران کی نیشن کو و ان ےط
بی سے نین میں مت رسول ال شالت گی
یدن خوٹ اعطلم ینہ ہے ہ کرک مج مصطفی مال کے فیضا نگم
7
کے مظبر ہیں۔ آ پ کی بارگاہ سے کوگی سوالی خالی نہ لوفا۔ اعلٰ ضرت
فرائے ہیں:
۳1 گوں ے۶ رای ون اقم ہے
یں.۔ ا و ا گار ہے ایا ہا
تیر افرادکی عاجحت روا
ایک ار سیدہ غخوٹ اعظم اپیینۂ نے اپنی میلس مس فرایا:
تم میں ے جو مس بج بھی مان جا سے مانک نے عطاکیا جا گا۔
ٰ ا پا سال 0 اک ۱
ٰ ىر فور ضنن ہی مفل میں سے جن ابو اسعود بری یکھڑے ہ وکر بارگاہ
خوشیت میں عر لگزار ہوۓ: میں ترک تر برداختیار چابتاہوں۔
شغ عربن تام اٹے اور یں اظمار تمناکی: صے مابرہ پر قوت وید
ٹج ابو القاسحم عمربزاز نت ےکما: کے خوف خدا عطا ہو۔
مخ اہو عجر صن فارسی نے فریا دکی: شے خمدا کے ساجھ صاحب عال بتا
وہیجے۔ کہ اس فقت سے محردم ہوگیا ہوں “ ھے نہ چزز پل سے زیادہ نی
ماجے۔
یل نے عر ضکیا: جے حفہ دق تکی ضردرت ےے۔
عرخزال ن غک: بے مع مکی زبادکی جاہے۔
خلبل صرصری نے عو ضکی: می چاہتا ہوں اس دت کک شی
ت نہ آآے جب تک مقام فطبیت پر فائز شہ ہو جادلا۔
112
جھخ ابو البرکات ما عرش پ داز ہوے: یہ محبت البیہ یں بے خودی
ورکارے۔
2 او الو بن الحخضری نت[ ورخواست گا: بے ثرآن وعدریٹ
جڈ کر ویں۔
با لییرنے ہرز وکی: جے الس محر ت درکار کہ موارد دبا د
خی رہام ہیں قی رک رگوں۔
او عبراللر نے خوا پٹ لکی: بج ناب وز کادرجہ چاجے۔
ابو الفتوح ببعہ اللہ عر شقگزار ہو ے! ھے دربان مسرائی چاہچں
ابو القا حم بی صاحب نے گزا رش کی: گے پاپ عزیز کا عاجپ بنا
وج ۔
محفل میں انا ایا بھی خنظ رہ ں کہ حضور غوت پا ککیا ارشاد
فرباتے ہیں۔ آپ نے تقا مکی آ رز میں سح نکر مہ یت پگا:
کلائمد مات وم اہ من عطاء رہگ وماکان عطاء رہک
محظورا۔
ہم س بکو رد وپ ہیں ال عکو بھی اور ا نک بھی تمارے د پک
مغ 'ز میا زع ر پک فلاخ روک ک تین
راو یکنتا سے نمدا کی تم ون لوگوں کو وو تمام نفتیں م لکئیں ج
انموں نے طل بک فیپ میں نے ہ زج س کو اسی مقام پ١ دیکھاج کا
اس نے حضور غحوٹ پاک سے تمناکی یہ
جخ و انعور ب فغاز افتیا رکی انتناکو پچ اور ان کا عمت
113
بر ہوگیان
ام کو عیابرہ بر بورا انفقیار مل گیا تھا وہ عھر کے آخری حصہ میں
ایا جس رر رون کر کاو ین نے انا نک نا کہ
میں نے بھوک کو بھوکاکر دیا سے اور ال کو پیاسا۔ نین کو سا دبا اور
یراد یکو بیدا رک دیاے۔ ڈ رکو ڈراویا اور مصیا پکو بھاگے پر جو رکر دیا
مرن دہ میڑے ۷ ا یک
عمربزاز خوف کے درجہ عالیہ > یت۔ ایگ وقت اینا آیاکہ آپ
کے نازنم ٹلا علق ین خو کک ی آذاز گی ی۔
سن فاری پر جب غوث پاک نے ڈگاہ ڈالی قے ملس میں یھ ہی
مطرب ہو گے دو سرے دن میں نے الع سے عال دریاف تکیا تو انمول
نے جا مرت سے ساب شزہ احزال فی جناب غوث اععلم لافطا نے ایک
تی نکرے والپں لوٹا ریے۔
گی لکو حفط ومراعات ننس میں وہ چیزیں عاصل ہوکئیں جو میں
نے دوروں کے ہاں نیس پانھیں۔ دہ خلا میں اپنی تھے کے دانو ںکو می
کر ہے تھے۔ با اوقات جب انی ت, کسی داوا کی ئن سے لڑکا رپے نو
گج رانہ رانہ ہو عاتی اور ایک ایگ دانہ آپ کے اھ تک اڑ] چلا آ:
تھا۔
ْ عمرخزول نے کئی عم کے علوم از برکر لے تے۔ اپٹی لان ری یکا
زارو ںکماہیں فروض کر دیں۔ انموں ے بای اہ اپ بے ا نکتابو ںکی
لرڑت اق نس زی کن ھا پا کی ں۔
4
بل صرصری موت سے مات ولن لے قطبیت کے مرج فا7
00:۶
زی ل کات ر جناب وٹ اعم نے اک ذگاہ ڈل یکم دہ بی ہو
یے۔ چند سال بعر بے بھرن جانے کا اقاقی ہدا۔ یس ان کے پا گیا اور
مگ کر جازییمگرا ںا ےکوکی اپ طز دا یں نے وہاں سے چٹ
ن کے برا وین گر دھاگی۔ اے اللہ یناب فونھہ اک ہے دہ سے
نیں مخ لور کک ور یھ سے بات تک ییں۔ چنانچ وہ اھ اور
یرے اس کر اسلام می مکمد میں نے لس عال مین ہیں آپ ؟ کے
گے بعائی: خوٹ ا ککی اک اہ نے خیرالڈ کی عبت سے بے ا فک دہ
یں امرب ڈور وجود کے سانے دو سر یی نکی ایت کیل
ےا یف چو نے وین انی جک لاس بتاک جال سپ وت
ہوے۔
و الختح وین الحضری نے تچ او می قرآن پاک حف لیا ( یج
اس سے پ لکش کے پوجودباد نہیں ہو رإ ابع قرات کے اپ ر×
مئے اور بت ى یکتب اعادیث از بک رگیں-
ابد نی رج اس واقعہ کے رادئی ہیں) کت ہیں کہ میرے سی >
وٹ اخمفلم اہ ے پاتمہ رکھا تو بے اسی وقت اپ سنہ میں ایک فو رآ
رکھاتی دیا۔ ای و سے جھے حم و ال میس فرقی معلوم ہورکیا۔
ابو عبراللہ ناب وَزمر کے عدہ پر فائز ہوگے۔
یو الف حکو خلیذہ ک ےگ کی قولیت لگئی-- اور
ابو اتقاس مکو غلیفہ کے رروازے کا عاجب مقر رکیاگیا لی نے
نے عمدوں پر طول مرت تک رے۔ )۱۴١(
ری رس سرہ العن: رتطراذ ہیں:
جب اللہ تفا کس یکو اد بنانے کاارادہ فا ہے تے عم دا ہے
ان یاخذوہ الی حضورالمصطفی صلى الله عليه وسلم ا ے
مر مصلی یی سی ندمت میں پٹ کرد۔ جب آپ مڑال کی
ارگاہ عالیہ میں اسے بی لکیا جات سے فو آپ مزلم فراتے ہیں:
خذوہ الی ولدی السید عبدالقادر یری لیاقتہ واستحقاقه
َسْضَی الولاية اے ھیرے فرزھ سید عبرالقادر کے پاس لے
جا ناکہ وہ اس کی قابلیت دکھیں اذر اس کا جائزہ یل کہ سے
نت ولآیت کا سفق ابا یں صب ازشاد عالی ا دہاز
خوہ میں پٹ یکیا جانا ہے۔ آپ اسے تقایل دنت ہیں “تو اس کا
نام وفتز رب میں رق مکرکے برق دییے ہیں۔ پھر اسے تھا کیم
شی کی خرمت میں عاضرکیا جا ے۔ فتطلم لە خلعة الولایة
فتعطی بد الفوث فبوصلھا الیہ پھر اس مس کو سیرنا غوث
|فظم کے رست مارک سے فلعت ولایت عطاکی جائی سے نو وہ
عالم غیب اور شارت میں مقبول اور سلم ٭و جا.ً بے۔
گا ند ای ؛ سقا یسر شر ام
116
منصب ولایت پر تقرری کاپ عمدہ جا قیامت حقرت غوت اعم
کے باس رس گا اور اس مقام می ںکوئی ول آپ کے عماائل اور
شیک ہیں ے۔ فف یکل عصروزمان تستفیض من حضرتہ
لطاب رالغرث وہ الاویان ہو رات تقب'
حوت اور تمام لیک کی ات سے تین ہدوت ہیں ے۔
و و ای ےی ۵(1
فی ا و یت تبنری
یں ...مرف زین ےا ۵۳ا
سرد حوت اشظمم پاپ کو قطبی تک کی کا منصب جلیلہ قاعت تک
سے لے ماصل ے۔ حضرت ممدد الف ماکی جن اھ فاروقی سرہندکی قد ل
سرہ العزی: نے اب ہنخر ی کعوب میں سے مفصل ما نکیا ہے۔ جس ٢
خلاصہ تال وئت علامہ تقاضی شاء اللہ پانی پچ قرس صرہ تفی رمطبری میں یوں
تر فرماتے ہیں:
کمالات ولابیت کے قطب ار شاو نخرت مولا لی گرم الله وجمہ
ہیں۔
ماہلغ احدمن الامم السابقة درحة الاولیاء الابتوسط روحه
17
آرضی الله تعالی عنه ثم کان پیلک المنصب الائمة الکرام
انار الس اکر مد اتاد جیا ومن تم فالا
ار ور تد ا ار ما ادالک ال صب لپن
پوم القیامة ومن ثم قال (شعر)
اللت. ۔۔ کک الاراے ' ما
1 ادا علی افق " الملی ٠ لاکفرت )٥۵۳۴(
پھلی رو میں یے بھی ول یت لی حفرت مولا لی لپک رو
سے ڑا سے نیب ہوگی۔ پھرىے نصب آپ کے صاجزادگان
سے ہام صن ری تک امہ ابل بیت اعما کو ملا ا در جھر(۱)
۱ صن کر سے ہو ہے منصب جن عہدالقادر جیلا یکو نفویٹل
ہوا۔ اس لے آپ فراتے ؤں۔ عیری روعالیٰ عالت میرے گلپ
وقااب (شم) کے پا ہونے سے پل ی کزیدد مم گیا
اب قیامت تک یہ منعب جج عبدالقادر جیلالی کے پا رہ گا۔
اس کا ا مار آپ نے اپ (وررج پالا) شأمر(افلت شموس--٠
الیم می فرایا خس کا ترجمہ سپ یں ہے۔
سوا مر ے وت قب اظاب لیے م۳
دروں سیا ان کے ۴ ٹ..۔
(صاجزادہ نیرالدی عگولڑدی)
اع حضر ناضل بریلو ی ککتے ہیں۔
مورج الگھوں کے پچ نے سے چک کر ژوے
آن اور .ےا 0ف دا
اپ ٴ
118
حطرت مورد الف مال ی فراتے ہیں:
سک نوبت بحضرت ج عبدالقادر جیلائی قد ہ:
۱70ر ری و کس
واین امہ نگورن وخضرت 2 چس برک مرکز مور تی
روز ول میدن وبرکات درس راہ مہ باشد از اقلاب
ونجمام و سا شریف او موم می شور چہ میں مرگ یراو رامضرنہ
شر ہ۔ (۱۵۵)
*وایت اور قرب کا خصوضی اور مرلڑی مقام اتمہ ال یت سے
خقل ہ وکر جب بج عبرالقادر جال اکا لم ا و لا
: امن نے ان مین شک او اہ ای یت ینک
درمیاننکوی شخصس بھی اس عرکز بر جلوہمگر نہیں ہوا۔ اپ ال
راہ ( رپ وولایت) ٹں اقطاب و تباء سر کی ا
ان مرح ہے نوا یھی کو می رکہیں
ک3
ہوا۔
وی مت سےا یکا یی و یس ین کے
وہ آپ بی کی وساطت سے عیب ہو ہے۔ عطامہ گمود آلوی علیہ ا۸ 7-
تق رروں العالی یل دق طراذ ؤں:
نا مرتبة القطیة علی سبیل الاصالة فلما عرج بروحە
اقدسیة الی اعلی علیین نال من نال بعدہ تلک الرتبة علی
9
سبیل النیابة عنه فاذا جا ٠ المہدی ینالہا اصالة کما نالہا غیرہ
من الائمة رضوان الله تعالی علیہم اجمعین (٦۵ا)
اس ۳ے عم الا اتکور
کے سب ر فائز ہوہے۔ اصل قطب آپ می ہیں آپ کے
وصال کے بعد بھی پر نطب آپ کا ناش ہے نی بر قیامت کے
قرب نام مدی تثریف لاتیں کے تو وہ پالا صالہ لپ ہوں
کین
رفعت زکر
اللہ بل وعلا نے خضور لم کے صدرتے آپ کے لاڈنے فرزنھ
سج خوت !نظ مکو عا لگ رحبوبیت ' دائی شرت اور رفعت زگر ے وازا"
۱ اب ا تام قیامت آپ کے نام پائی کے بر پے ہوتے اور آ پکی عظمت
کے و کے بت رہیں کے۔ چنانچہ آپ خود فریاتے ہیں:
طولی :شی ال بای الاو خفت
شاو ال ماخ شوہ سا 550
مان اور زین می میرے نام کا نا تا ے۔ سعارت کے یب
میرے لے ظاہرہو گے ہیں۔
مر مض کا 1ک مر "ا ات صلی کی
آ. مب ری رہنمائی فراکی ہیں)
0 الحخلٰی ۳ الان انس
اع را ۸۳ھ
120
میں جیلالی ہوں ادر گی الدین را نام ہے۔ ھیرے فوض وبیرکات
اگردبات اور میری نیف وشھرتا جک" بھنڑے پاڑوئی ی
چوٹیوں پ ار رہ ہیں۔
۳٠ھ ملا کیا ںا فا کی فا ہے مامور
کر شا ا ما او ۸ نک جرا. (۵۹)
آ پکی ہے عا لی رضرت ' آپ کے نام نائی کاچ چا اور ٹیو و برکات کا
سلملہ گنر خعترام گی کین کا رد ے۔ سمارے کمالات کا رکز حضور
لہ ہیں اور آپ کے الات کے مظمرو تقاسم سید نا غوث اعم ال
وعبدالقادر المشھور اسمی
وجدڈی صاحب ال الکمال (۹ا)
عیرا مشمور ومتروف نام عبرالقادر سے اور میرے جہ اد (مردر
مامت مر مصلی ا ) رکز مرش الات ہیں۔
یں ا و ور ےن ام
لی یا کہ ں0۳ 0 0 (۹)
سید وت ائحٹ مکو یہ عراب جلیلہ ' برارج علیا اور سمراہمار متبولیت
حضور سیر عالم شال سے فضان نظراور آ پ کی تصوصی تب یت وص رر
ے نصیب +زگی آپ خود فریاتے ہیں:
ین ی10 ا۱ ا فکاش
وجدی رسول الله فی الاصل ربانی(٢۷)
سے*
12321
ردان خدا (اولیاء اللہ ) میں ےکوگی بھی میرے مرج ےکو نہیں پا
سکا اک وککہ) میرے جد ابد رسول اللہ مز میرے (صربر ست
اد را مل ہیں۔
اس مصطفوی فیضان سے آ پکو ای ہ ہیر مقبولیت' عا لگ رحوببیت
ار ای زی فیپ ہوئی کے یا میں پک رد ہے تورث
اعم“ آپ می کا لتب ہے۔ پیر بت ہو تے ہیں گر چرپیراں کا خطاب آپ
یکو سا ے۔ وت اعم اور چیر یاں کے القاب سن بی فوری طور پر
آپ یکا خال ٦ ے۔
ابیسال ٹا ب کی مالس تو بے ار ہو گی ہیں گگر تمام علاقوں مں' تمام
مالل کےجی رن بنا یا اک یی کے یں اور آپ کی
عفمت وہزرگی کے آکے سر _ لیم خ مکرتے ہیں۔ ان شاء اللہ تمالیٰ آپ کا
زکر بلند ے بلند 7ر ہو٣ چلا جاے گا۔
اعلیٰ حضرت فاضل پریلوی قرس صرہ فرراتے ہیں:
را یی تارف سے سے ہر
ولرالدرما یپوی سا کا
مٹ گے مل ہیں ٹف جا جس سے 0 نے
۱۰۰۷ھ وو 2 بس اھر
ہے کے یع کے زر گی
00 سرت یں اا0 0 وی
12
رز را تا زی ی٣ مر مصففی می کی نظ کرم سے
فو نلم وہ ذیرضات ۷ سورح حی حیش جما٤ رس ےگ
جیسال ہآ پکاارغادے:
کین خین الاولین وشمسنا
اہد! علان افق العلی لائثرتے (۲۳ا)
۱ فی ا
اجلال ' مزت وت کے آسمان> بیشہ ورخثاں ر ےگا او ر بھی
خروب تہ ہوگا۔''
7 رو ری یں اس ہک
کس ا تی ا کر
الد اس نم نے می
مظ رمعطف' وارث رسول ال یدن وت الوری (علی چرہ و علیہ السلام)) کا
8 یی 7 و وو ا ا
فریاے اور ور محرفت' انان ر احققاست اور دنا و آخرت میں لے خاص
اور مقر رو ں کی معیت یب فرراے----۔امین بجاہ سید المرساعن
لی اللہ علیہ و علی الہ و اصحاہہو اہن الخوث الاعلم و سائر اواماء امت
و علماءملتہ اجمعین
ماد بژد مد ماد یبد کا کہ
با بزد یلد بد بد با یہہ
برالوجاد
َ اش چر ماد
125
سورہ انشرا :۹4
علامہ تی الدین گی التعظیم والمنة فی لتومنن بە ولتنصرنہ
بحوالہ جوا ہرالبھار للبمال ی' بروت ر1 ضٴ 363
آل عران:81
انام رس ہی رر تی3؟ رلویب سے رین ۷"
زر انی علی لواہب ' عررع١ شض 40
جم عبرالبؾق محقق ررلوی برارع الو ة نو کشور لھو' ,ج1
ص115
شرف الرین مر بو می ری تصیدہ بردہ' ہا کپنیص 1312
دلی الدین الو عپرالد تح بن بث العلتے 0۸
اچ ایم سید من یکرابتی ص 34
ٹچ جم رین عمر! فی“ العقا مر / علامہ سعدالمدین تخت زالی' شرع
العقا تد ' ملک صراح الدین اینڑ خزلاہور ص 107
ام ابو شور سای تقمید؛نھلیی پرلیں لاہو رص 75
امام جلال الرین سیوی ' سال شسکبرکی ' مطبحہ المد یم
219ر جخٍ عراگرم ایل ' الکمالات الائے۔ لٗ السفات اھر
4۔
126
بپكٹْٰٰ رر و و
یسا ید
63:
فاطر: 28
مقلو ج مسا ص 27
اہ رین ۱ساعیل یفاری' جج عخاری' الام ج2 گ۹7٥
٠ ا لن لیک وی نام وشپ' إکنتان انٹرتل
رنٹرز ص 738
امام ورالدین ابو ان علی بن لوسف اشفٹری' رِجة الاسرار'
مصللی لی مصرس 22
این گ18
ایناض 22
اہم عپرالقادر جیا ی' تہ خوغے ' آری برایں لابدد گآ
اظی حطرت مولانا اھ رضاغاں بہنلدگ' مو ار عم
برای لاو رن2 گا 10
انظراع:4
رحب ال / زرةلٰ' ١ گ ۹8
امام مم ادگ بن مر الفاسی ' ما ا مس
221129
ای ا کی
/ھۂۃا
سد ناخوت اعم تصیدہٴ عاشیہ بہجة الاسرا رص 223
مان لی تنک وا ول بت مال ج۷3(
ر صن صابری' راپوری' وَارن آیٗز ت٥وف' اہور آرٹ
پبرس لاہور ص452
عبالنقادر ا ری“ تذر سح الا طر مصطنی البالی مصرس 28
ایض 14'13
انا 22
الینأ 26
پجةالاآسرارص 4
ودای شش سص ہ
انال 6
مولانا عپرال رن جا ی'خرابر الو ة 'خر ة الطائع دی ص 36
تفر افاطرس 12
انال 12
مولانا عپر ال رجن جابی' شوابر النہو ة ص 36
تفر افاطرس 13
حافظ برکت گی “کلام الاولیاء ثی شان سلطان الاولیاء' لاہ ر ضص
16
لام اھ رضا پروی ناوئی گرامات 0
لاہ ر
42۔
43۔
4-۔
45۔
6۔
47۔
8۔
49۔
50۔
آ۳
7ح
53ء
4۔
5
56۔
7
8۔
128
ام رین عبدالباتی' زرقائی مر خ1 ص112
تفرج انا رص 13
سید اجہ زی دوطان' ایر چ الٹہوبی “شخ یروت ع1 گ 37
تفرج افاطرص 1312
مطالع المسرات“ سض 99
پجةالاسرار“ 55'54
لام الو عپرالند مھ من سلیمان ا زو ی' زا ٢ل افنات' ان
حزب ال رین اصیرور 23
الو ر:48
الشثوریی:13
یجةالاسرار گ21
ا لاکرہ:67
الو ر:48
پجة الاسرارگ 1١
اعلیٰ حضرت مولانا اہ ار رضا ال بلوی' الزمزمة القمریة تھی
الذب عن الخمریة دن ھا پرمیس لابدر گ٠ 23
لجم:3
امام ابوداود مان بی اش ا ہتانی “سن ابوراور' اح الطاق
ص514
دا شش
129
ہجه الاسرارص21
عبدالن تق دہلدکیٰ ٴاخیارالاخار و شاو
وٹ ائئم پر عرالقارر جلا ی' ھیر,؛ تئیہ بہجة الاسرا
ص283
نام ونپ سض 38
لامہ تر من کی علی ' اکر الواہر؛ صلی الال صعمر سض 18/
بہجة الاسرار 95
بیجة الاسرارس 28۰25 / ا تد الو اہر 13
اشبار الاخیار 13
عدالن نیش حخ دس 7
اام ابوا بین مسلم ین امحیاج الققیر ی نك و ا
1ض 352
یجة الاسرار ص21
عدا لن جشٹی مس ہ
علامہ بوسف بین ام اگل نہانی ' جار اہھارٴ' بیردت رع ٦ ٴ
290
اام جلال الدین موی ' خصائ شس کبرکی' مبعہ المریید جع 2
319
ااینا عق 2ض 316
امام اوسف مین ا اصٹل نہانی' جائمحع کرامات اولیاء' دارالگر
74۔
7پ
26
تی
78:-
رک
0۔
1۔
82
3۔
4۔
5ق
86 ۔
7
130
بروت ع2 گ202
عو یا موی |نحظمٴ فتفح الغیب' مطع نو کشور ص
موا مق درازیء شرح فوح لیب مطع فو کشور مل
و100
رم وت احظمم جیلانی ؛ تصیرہ خوخے' ص 4
الین
الا
الیٹاً
ایغاکگل 5
ایل 6
حودائںن جنشش رج 2 ض9
الا یاء: 107
الا7:اب:45
الام ابو یی مر بن عینی تززڑی؟جائع زی مج سعید ای کر
کرای ج 2ص 66 / گل 7 الساخ مع ٭ ض 457
علامہ ام شماب ال دی خ اگ ؛ نیم ؛ریاض نی شرح الشفا لقاضی
عیاش * مد عثابہ ج ٭ مس 224/ جن علاَالرین گی المتقی
گنر مال "را ة العارف جر رآباد ٴي 6 گ 105
ملا مھ اقرال 'اسرارو زموز“ مٹع لام علی بر رز“ ص168
8۔
9۔
0۔
21
2و9۔
وت
4۔
5وہ
6۔
97
8ءء
9و
0۔
1۔
1 102
3۔
أ 104۔
105-
6۹٤:۔
11
پہجة الاسرارس 24
ایال 24
تصیرہ خوغیہ می 8
مولانا ٹیل اھ فی مرمنی'پاکستان ان رٹل پرنٹرز لاہور ص 40
ا ا:28
الا اف :158
الفرقان:1
یچ مسلم 1ص 19
بہجة الاسرارل 23
عدا فی شش رج 2س 8
امام بن یہی تردکی “شال تی سعید این من کرای ص ۸3
مک 7 الساق ح 2 ض 517
سج سم 18ص3581
تصیدہ موہ س3
پجة الاسرارم 23
ماع المسرات ض 129
ہجة الاسرارم 23
ایبنا 24
عدالن بش ح2 ض86 ٴؤ68
اسماعیل فی“ تق روخ البیان ' عنام ح 7 ض 198
7۔:۔
8۔
09۔
0 -۔
20
132
اکن شش ع1ص82
تصیر: خوغ ص٠
تصدہ خوغیہ 8
جم شراب الرین الو گپراله ا وی لی لف بل ران" دار
0 وو یں
رِحة الاسرار ٤ 7 عام تچ ار ین ج رکٹ یکی' فادیٰ
یش “موم الا رار العار القاہرہ گ ٤٤3
ز انی ؛ شر لواہب 'ى ا ص50
ما مھ ین بل" مود امام ۱<" رر ضار زم وت ع2811
رِجة الاسرارگ 8
بحة الاشران ص و9 / مولان عبدا لع جائی' ات (لافش '
کم رص ۲۵۸
ائػق بش ج دص 37
می صہ موی امرنری" یس شرع قصیدہ نوخ فور جو
لاہور ص10
1 یشیش جس72
٠ یحةالاسرارگ 9
فرح فرص0٠
7 کو شی ا سن
تفر اف طرص ٠٥
3023
4۔
25ء
6ء
کر و
8-۔
10ھ
20-*-
23ھ
132
13
4۔
133
اقم 4
اار الاخار گل ۱7
انام 18
ا ام عہرالوہاب شعرانی ”کشخف الفمہ عن جع الامہ “مرن 2 مل
51
ام رھاب شع رط ٹک جس 109
ا الو اہر ضص 19
ا رای (ناغان نہاین جامح گرامات اولیاء' دار ال
روث ج ۲09/۳۶
الضماء: 174
النماء: 77
اکلوڑ:1
لیران بن عم رت ل ' الف جات الادہ (تفی مل ) یی البالی صرح
4 594ر بوعبرادد مر بن اص قرطمی تی رترٹی' دارالیاب
سی تا ہر جح 20 ص 217
امام ابو جم ران بن اسعد الیانق' 4س ارہ العارٹ
می رآباددکن ح3 / 356
ھ طر۴ وس2168
بجةالاسرارگ 66
ز۔ گج فاری ج2 ض 538
8 ۔
9
0۔
1۔
42۔
3۔
4۔
45۔
6۔
47 ۔
8۔
9۔
0ء
ا اھ
14
ا الجواہ رص 77
امام جلال الدین سیو شی“ مالک التفاء' رائالعارف حر رآپار
دن مص 57/ امہ یوسف بن اساعیل نیا الہ کی ملین
تہ وریہ رضوبہ لال پور ص412
عافظ الیم اص بی عپراللہ اىٍما “ولا ل اہو ۃ “رارٌ ة العارک
می ھآبار ' دن ج 3 224
بیحة الاسرارم 63
ماد حدییہ صص 15/ یجہ الاسرارس 65/ بدر عالم می رٹی'
عاشیہ فی الباری مطبعہ تیازی تا بر ج 2 ص61
ما مدانجواہری 0
بے الاسرار ضس 65/ ناوکی حدیثیہ ص 215/ ئر انور اہ
مشمیری فی الباری جح 2 ص61
نف ا ناطرس 16
جج ہخاری ج1 18/ گج مسلم ج1 ص333
گچح بفاری ر1 ض 439
اھ رضا اٹل پریلوئی' ایی حخرت' الاست راد“ ندرت پر نٹرز
اہو رض 34
پہجة الاسرا ر31
تفر ان طری 38 19
درا ق یں ج2 ص78
2-۔
3ء
4۔
5
6۔
7ء
5گاء
9ء
0۔
1۔
2۔
3۔
4۔
65 ۔
این 10
قاضی مھ شاء اللہ پانی پت فی رمطظبری' جید برتی برلیں دٹی ج 2
ل10
عدالن شش رخ1ص 6
امہ سرہندی' عجدد الف مالی کتوبات امام ربانی نو ککشو ر کھنو
رع3 ض 248
سر گور آلوی' روں العالی احاء الراٹ الع ی بروت' رع 22
ل19
سید ناغوٹ اعم ؛ تصیدہ فو ٠ص 6
ایال 8
نام وپ مس 739
تصیرہ غوغے ض 8
نام ونسپ 739
یدن فوث انم تیر فی لد
عد اک بش ١س 8
شی عبدالقادر جیلانی' تصمیرہ' بیجة الاسرار 935
نام ونپ س 739
ےردے
130
باون تام 'ساجزاوومٹی ش رحب اود فو زی
کی یمان افروز الات
متاغ رسول کیا کاشری عم
رت مکی نکاپغام ان
اتفلیت مصعلی علیہ التحیدو انعنا تخل و نفقل کے پیانے میں
ظہورنور
میلارا شبی... صاحب میلادیکرم نوازیاں
الحفلیت برید مور َ
اسلام او رو
فماویی ورے ( 7 تیب وتویب)
میلارافی می '(صفات:428)
ترعہ مبارکہ(فال نامہ امام نفرصارق بویٹ )اردو جم
پشائرا رات( ار دو تر جمہ مع ع بی من)
زن سر ومنا
اب مدینەا“م
ورفعنالک ذ کرک کا ہے ساےہ تھ پر
اپ بے پا تن 00ن ون ںین نین یت